ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کو دہشتگرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اپنے ہمسایہ ملک شام کی تقسیم کی اجازت نہیں دے گا۔
ترک نشریاتی ادارے TRT Haber کے مطابق قوم سے خطاب کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ اسرائیل ایک دہشتگرد ریاست ہے جو نہ قانون کو مانتا ہے نہ اصولوں کو۔
یہ بھی پڑھیں:’نیتن یاہو خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے‘، رجب طیب اردوان کا امیر قطر سے رابطہ
انہوں نے مزید کہا کہ دروزی اقلیت کے بہانے اسرائیل نے گزشتہ 2 روز کے دوران اپنے مجرمانہ اقدامات شام کی سرزمین تک پھیلا دیے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت اس وقت ہمارے خطے کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں، وہ جلد یا بدیر اپنی سنگین غلطی کا احساس کریں گے۔ جس طرح ہم نے ماضی میں شام کو تقسیم ہونے سے بچایا، اسی طرح آج اور آئندہ بھی اس کی وحدت کا تحفظ کریں گے۔ ہماری پالیسی شام کی علاقائی سالمیت اور وحدت کے تحفظ پر مبنی ہے۔

یہ بیان اردوان نے کابینہ اجلاس کے بعد دیا جس کی صدارت انہوں نے خود کی۔ اجلاس سے قبل انہوں نے شام کے عبوری صدر احمد الشرع سے ٹیلی فون پر بات چیت بھی کی، جس میں شام میں جنگ بندی کا خیر مقدم کیا گیا اور ترکی کی طرف سے حمایت کا اظہار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی ولی عہد کا شام میں کشیدگی پر قابو پانے کے اقدامات کا خیرمقدم
یاد رہے کہ جنوبی شام میں 13 جولائی کو السویدا صوبے میں عرب قبائلی ملیشیاؤں اور دروز ملیشیا کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوئیں۔ 15 جولائی کو شامی فوج نے صوبے کے مرکز میں کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو مستحکم کرنے کے لیے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل نے شامی فوج کے قافلوں کو نشانہ بنایا، دعویٰ کیا کہ وہ دروز اقلیت کو تحفظ فراہم کرنا چاہتا ہے۔ 16 جولائی کو اسرائیل نے شامی دارالحکومت میں کئی اسٹریٹیجک تنصیبات پر بھی بمباری کی۔













