ریکوڈک منصوبہ بلوچستان کی ترقی کا نیا باب ثابت ہوگا، کنٹری مینیجر ضرار جمالی

جمعہ 18 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ریکوڈک مائننگ کمپنی (RDMC) کے کنٹری مینیجر ضرار جمالی نے کہا ہے کہ ریکوڈک منصوبہ دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہے، اور پیداوار شروع ہونے کے بعد یہ منصوبہ بلوچستان اور پاکستان دونوں کے لیے ترقی کا نیا باب ثابت ہوگا۔

وہ یہ بات انجنیئرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کر رہے تھے، جنہوں نے حال ہی میں انٹرنیشنل گریجویٹ ڈیولپمنٹ پروگرام (IGDP) کے تحت ارجنٹینا کی ویلاڈیرو کان میں 18 ماہ کی عملی تربیت مکمل کی۔ یہ نوجوان انجینئرز بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔ تربیت مکمل ہونے پر انہیں شیلڈز سے نوازا گیا۔

مقامی کمیونٹیز کے لیے سہولیات

ضرار جمالی نے بتایا کہ بیریک مائننگ کارپوریشن کی قیادت میں RDMC نے اردگرد کی مقامی آبادی کو صاف پانی، صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کی ہیں، اور کمپنی کا ہدف ہے کہ 2028 کے اختتام تک منصوبے کی باقاعدہ پیداوار شروع ہو جائے۔

بلوچستان کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی تربیت

RDMC کے ہیڈ آف ایچ آر ہانو اسٹیڈن نے کہا کہ IGDP پروگرام بلوچستان کے نوجوان انجینئرز کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کرنے اور انہیں مائننگ سیکٹر میں شامل کرنے کا مؤثر اقدام ہے۔


انہوں نے بتایا کہ 2024 میں مزید 18 نوجوانوں کو زیمبیا اور ارجنٹینا بھیجا گیا، جن کا تعلق بلوچستان کے 11 اضلاع سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ RDMC کے 75% مستقل ملازمین کا تعلق بلوچستان سے ہے جن میں سے 65% کا تعلق ضلع چاغی سے ہے اور 14% ملازمین خواتین پر مشتمل ہیں۔

منصوبے کی تفصیلات اور معاشی اثرات

کمپنی کی کمیونی کیشن مینیجر سامعہ شاہ نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ بیریک مائننگ کارپوریشن اور حکومتِ پاکستان کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے۔ بیریک کی ملکیت کا تناسب 50% ہے۔ جبکہ باقی 25% وفاقی اداروں اور 25% حکومتِ بلوچستان کے پاس ہے، جس میں 10% فری کیریڈ انٹرسٹ شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی کم از کم مدت 37 سال ہوگی۔ تعمیراتی مرحلے میں 7,500 ملازمتیں اور پیداوار کے بعد 3,500 طویل مدتی ملازمتیں فراہم کی جائیں گی اس کے علاوہ 25,000 سے زائد بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے مقامی معیشت میں براہِ راست حصہ سامعہ شاہ کے مطابق 90% ویلیو ایڈیشن بلوچستان کے اندر ہی کی جائے گی جون 2025 تک حکومت بلوچستان کو 17.5 ملین ڈالر رائلٹی کی ادائیگی ہو چکی ہے جبکہ 7.2 ملین ڈالر سماجی ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جا چکے ہیں۔

تعلیم کے شعبے میں 7 اسکول قائم کیے گئے جہاں 403 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں جبکہ 577 نوجوانوں کو تکنیکی تربیت دی گئی ہے

ریکوڈک منصوبہ نہ صرف معدنی ترقی کا مرکز بن رہا ہے بلکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور مقامی معیشت کو فروغ دینے کی سمت ایک مضبوط قدم ثابت ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp