ایک ہزار سے زائد ربیوں کا اسرائیل پر بھوک کو ہتھیار بنانے کا الزام، غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ

پیر 28 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا بھر کے ایک ہزار سے زائد ربیوں اور یہودی علما نے اسرائیل پر غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انسانی امداد کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نہیں معلوم غزہ میں آئندہ کیا ہونے والا ہے، اب فیصلہ اسرائیل کو کرنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ

یہ مطالبہ ایک کھلے خط کی صورت میں سامنے آیا ہے، جس پر امریکا، برطانیہ، یورپی یونین اور اسرائیل سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنماؤں نے دستخط کیے ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ’یہودی قوم ایک شدید اخلاقی بحران سے دوچار ہے‘۔

ربیوں کے خط میں لکھا گیا:

غزہ میں انسانی امداد کی شدید پابندیاں اور غذائی، پانی اور طبی امداد کو ضرورت مند شہری آبادی تک پہنچنے سے روکنے کی پالیسی، یہودیت کی بنیادی اقدار کے خلاف ہے جیسا کہ ہم انہیں سمجھتے ہیں۔

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ وسیع پیمانے پر انسانی امداد کی اجازت دے اور حماس کو اس امداد سے فائدہ اٹھانے سے روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ ساتھ ہی وہ ہر ممکن راستے سے مغویوں کی واپسی اور جنگ کے خاتمے کے لیے ہنگامی کوشش کرے۔

اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA) کے سربراہ فلپ لازارینی کے مطابق، غزہ میں تقریباً 90 ہزار خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، جسے امدادی تنظیمیں اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ ’انسانی ساختہ قحط‘ قرار دے رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:جنوبی غزہ میں ٹیکنالوجی کور کے افسر سمیت 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے

جمعہ کو شائع ہونے والے اس خط پر پیر تک دستخط کرنے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی تھی۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ربی جوناتھن وٹن برگ نے ’دی جیوش کرانیکل‘ کو بتایا کہ وہ اس سنگدلانہ بے حسی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں تاکہ نہ صرف اسرائیل بلکہ یہودیت کی اخلاقی ساکھ کو بچایا جا سکے۔

اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ امدادی رکاوٹوں کی وجہ ناقص بین الاقوامی ہم آہنگی اور حماس کی جانب سے امداد کی چوری و تقسیم کے مراکز پر حملے ہیں۔

اسرائیلی حکام کے مطابق حماس ’قحط کے بیانیے‘ کو یرغمالیوں سے متعلق مذاکرات میں بطور دباؤ استعمال کر رہی ہے۔

اسرائیل نے حالیہ دنوں میں انسانی امداد کو بہتر بنانے کے لیے کھانے کی ہوائی ترسیل دوبارہ شروع کی ہے اور  وقفے بھی دیے ہیں تاکہ ہفتہ وار بنیادوں پر 100 سے زائد ٹرک غزہ میں امداد پہنچا سکیں۔

تاہم UNRWA کے سربراہ لازارینی نے ان اقدامات کو ’دھوکہ دہی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی شبیہ کو سفید کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کے بقول اصل حل 6,000 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دینا ہے جو سرحد پر روکے گئے ہیں۔

یہ خط عالمی سطح پر اسرائیل کی غزہ پالیسی پر یہودی مذہبی حلقوں کی اندرونی تنقید کی نشاندہی کرتا ہے، جو ایک غیر معمولی اور اہم اخلاقی مؤقف کے طور پر ابھری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی