وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کو انتقام سے نکالنا ہوگا، اور ہمیں مل بیٹھ کر ملک کی بہتری کے لیے راستہ نکالنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ججز کی تعیناتی مشاورت سے ہوتی ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہم نے پارلیمانی کمیٹی کو مضبوط کیا، جو کسی گناہ کے مترادف نہیں۔ یہ ترمیم ایوان نے دو تہائی اکثریت سے منظور کی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اپریل 2022 میں آرٹیکل 95 کے تحت قرارداد آئی، جسے صرف ڈیڑھ منٹ میں مسترد کرکے قومی اسمبلی توڑ دی گئی۔ یہ سب سیاسی مصلحت کے تحت تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو سزا دینا کوئی نئی بات نہیں، مگر اب ملک کو مزید سیاسی انتقام کا متحمل نہیں ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر قانون نے زور دیا کہ عدالتی فیصلوں کے ذریعے ماضی میں پارلیمان کی توہین کی گئی، اب ہمیں آئینی اداروں کو عزت دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ فوجداری میں 108 ترامیم کا مسودہ قانون و انصاف کمیٹی میں پڑا ہے، جو جھوٹی ایف آئی آرز سمیت کئی مسائل کا حل دے سکتا ہے، آئیں بات چیت سے اس پر پیشرفت کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر نیت اچھی ہو تو راستہ نکل آتا ہے۔ تمام سیاسی قوتوں کو ایک میز پر آنا ہوگا تاکہ قانون، آئین اور جمہوریت کو بچایا جا سکے۔