محمد عامر اور عماد وسیم دی ہنڈرڈ 2025 میں ناردرن سپرچارجرز کی نمائندگی کریں گے۔
پاکستان کے تجربہ کار کرکٹرز محمد عامر اور عماد وسیم نے دی ہنڈرڈ مینز کمپٹیشن 2025 کے لیے انگلینڈ کی فرنچائز ناردرن سپرچارجرز سے باقاعدہ معاہدہ کرلیا ہے۔ دونوں کھلاڑی بطور متبادل اسکواڈ میں شامل کیے گئے ہیں، جو کہ رواں سیزن کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کی اس ٹورنامنٹ میں پہلی شمولیت بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دی ہنڈرڈ لیگ، کس پاکستانی کھلاڑی کو کتنے پیسے ملیں گے؟
33 سالہ محمد عامر اور 36 سالہ عماد وسیم نے اپنے معاہدوں پر اس شرط پر دستخط کیے کہ ٹیم کے نئے بھارتی مالکان کو ان کی شمولیت پر کوئی تحفظات نہ ہوں۔ یاد رہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے رواں برس کے آغاز میں تصدیق کی تھی کہ ٹورنامنٹ میں شامل 8 میں سے 4 ٹیموں کے مالکان بھارتی ہیں جبکہ مزید دو ٹیمیں بھارتی نژاد امریکی سرمایہ کاروں کی ملکیت میں ہیں۔
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ نے فروری میں بیان دیا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت پر کسی بھی فرنچائز یا مالکان کو اعتراض نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم کھیل کی عالمی حساسیت کو سمجھتے ہیں لیکن دی ہنڈرڈ میں کھلاڑیوں کا انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر ہوگا، سیاسی یا علاقائی بنیادوں پر نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم کو آؤٹ کرنے پر محمد عامر کا جارحانہ جشن، دونوں کھلاڑی آمنے سامنے
محمد عامر ٹیم میں بین دروشوئس کی جگہ شامل ہوں گے، جبکہ عماد وسیم کو مچل سینٹنر کے متبادل کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ دونوں کرکٹرز لیگ میں اپنی ٹیم کو تجربہ، مہارت اور آل راؤنڈ کارکردگی فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔
ناردرن سپرچارجرز کی قیادت تو کسی ایک کھلاڑی کے پاس نہیں ہے، تاہم ٹیم میں انگلینڈ کے مایہ ناز آل راؤنڈر بین اسٹوکس غیر رسمی رہنما کے طور پر موجود ہوں گے۔ وہ کندھے کی انجری کے باعث بھارت کے خلاف حالیہ ٹیسٹ میچ سے باہر ہو گئے تھے اور اب مکمل بحالی کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ ٹیم مینجمنٹ کے مطابق، وہ کھلاڑیوں کو رہنمائی فراہم کریں گے اور اپنی موجودگی سے حوصلہ بڑھائیں گے۔