بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں اچانک انٹرنیٹ سروس بندش، شہریوں کو مشکلات

جمعرات 7 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت بیشتر اضلاع میں بدھ کی شام اچانک موبائل انٹرنیٹ سروس (تھری جی اور فور جی) بند کردی گئی، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بہتر انٹرنیٹ سروس: کیا ’2 افریقہ کیبل‘ شارک سے محفوظ رہے گی؟

انٹرنیٹ سروسز کی معطلی سے نہ صرف روزمرہ رابطے متاثر ہوئے ہیں بلکہ تعلیمی سرگرمیاں، آن لائن کاروبار، فری لانسنگ اور بینکنگ سروسز بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اگست کا مہینہ صوبے میں سیکیورٹی کے اعتبار سے ہمیشہ حساس سمجھا جاتا ہے، کیونکہ ماضی میں کالعدم مسلح تنظیمیں 11 اگست، 14 اگست اور 26 اگست جیسے ایّام پر حملے کرتی رہی ہیں۔

کوئٹہ کے علاوہ مستونگ، قلات، سوراب، خضدار، نوشکی، چاغی، واشک، کوہلو، سبی، بارکھان، لورالائی، دکی اور دیگر اضلاع کے موبائل فون صارفین نے انٹرنیٹ سروس کی بندش کی تصدیق کی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی سروس کا معیار ناقص تھا، اب مکمل بندش نے ان کے معمولات زندگی کو مزید متاثر کردیا ہے۔

ایک مقامی فری لانسر محمد شعیب نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں پہلے ہی انٹرنیٹ سروس بہتر نہیں، اور اب آئے روز سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل فون انٹرنیٹ سروسز معطل رہتی ہیں، ایسے میں وہ جن افراد کا کام انٹرنیٹ سے منسلک ہے وہ ٹھپ ہوکر رہ جاتا ہے۔

ایک طالب علم آغا یاسین نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ انہیں آن لائن کلاسز اور تحقیق کے لیے انٹرنیٹ درکار ہوتا ہے، مگر اب سب کچھ بند ہو چکا ہے۔ ’ہم پہلے ہی محدود سہولیات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اب یہ بندش ہماری تعلیم میں مزید رکاوٹ بن رہی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ سروسز کو بلوچستان کے حالات کے مطابق ریگولیٹ کرنا ناگزیر ہے، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے مقامی تاجر احمد نواز نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ نئے دور کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام تر کاروبار کو آن لائن متقل کیا تھا مگر شہر میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس بند ہو جانے سے نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے۔ ایسی صورت میں عام آدمی سوائے انتظار کے اور کچھ نہیں کر سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp