100 سال قبل کیمرے کیسے کام کرتے تھے، دلچسپ ویڈیو

پیر 11 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج سے ایک صدی قبل جب نہ اسمارٹ فون تھے، نہ سیلفی اسٹکس، اور نہ ہی جدید کیمرے۔ تب بھی لوگ یادوں کو قید کیا کرتے تھے اور اس کام کے لیے لکڑی کے ایک سادہ سے ڈبے کا استعمال کیا جاتا تھا۔ جو آج کے ڈیجیٹل کیمروں سے بالکل مختلف اور حیرت انگیز تھا۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں ایک شخص لکڑی کے بڑے سے کیمرے کے سامنے بیٹھا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اور ایک پرانا اسٹینڈ کیمرا سامنے رکھا تھا جس کے سامنے ایک لینس لگا ہے۔ لینس کے آگے ایک چھوٹا سا ڈھکن موجود تھا، جسے تصویر کھینچنے کے لیے چند سیکنڈ کے لیے ہٹایا گیا۔

اس کے بعد کیمرا مین ڈبے کے پیچھے جاتا ہے، ایک خاص اینگل سے تصویر کا زاویہ طے کرتے ہوئے تصویر کھینچتا ہے جس میں نہ کوئی ڈیجیٹل بٹن ہے، نہ اسکرین، نہ روشنیوں کی بھرمار۔

تصویر بنانے کا عمل انتہائی دلچسپ تھا۔ تصویر لینے کے بعد کیمرا مین ایک برتن میں خاص قسم کا کیمیکل والا پانی بھرتا ہے اور اس برتن میں تصویر کو ڈالتا ہے جس سے آہستہ آہستہ چہرہ تصویر پر ابھرنے لگتا ہے اور کچھ ہی وقت میں ایک خوبصورت بلیک اینڈ وائٹ تصویر تیار ہو جاتی ہے۔

صارفین اس ویڈیو پر دلچسپ تبصرے کرتے نظر آئے، ایک صارف کا کہنا تھا کہ اس کیمرے کو میوزیم میں رکھنا چاہیے۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ اس کیمرے کو ٹھیک حالت میں رکھنے کے لیے مسلسل محنت اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔

عابد نامی صارف نے کہا کہ یہ اُس وقت کی بہترین ٹیکنالوجی تھی، لیکن اب ہر شخص کے پاس یہ کیمرہ اس کے موبائل فون میں موجود ہے، اس لیے دنیا میں فوٹوگرافرز کا پیشہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔

ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ایک ایسی دنیا میں جو جدید ترین گیجٹس کی دیوانی ہے اس میں یہ 100 سال پرانا کیمرہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اصل اہمیت آلے کی نہیں، بلکہ کہانی سنانے والے کی ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp