اقوام متحدہ میں روس کے نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ شہر پر قبضے کا منصوبہ بنا کر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور ہولوکاسٹ کے عبرت آموز اسباق کو بھول گیا ہے۔
انہوں نے کہا یہ اقدام غزہ کی انسانی صورتحال کو خراب کرے گا اور فلسطین و اسرائیل کے دو ریاستی حل کے امکانات کو تباہ کر دے گا۔ پولیانسکی نے اسرائیلی وزیر خارجہ پر منافقت کا الزام بھی لگایا اور افسوس کا اظہار کیا کہ وہ کیسے یہودی ہیں جنہوں نے دوسری جنگ عظیم میں ہولوکاسٹ کا سامنا کیا، اب فلسطینیوں کو “گیٹو” میں ڈال کر ان کے مکمل خاتمے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی وزیراعظم کا نیتن یاہو پر غزہ کے انسانی بحران کا الزام اور شدید تنقید
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینیامین نیتن یاہو کی کابینہ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دی ہے جس کا مقصد حماس کو غیر مسلح کرنا، تمام یرغمالیوں کی بازیابی اور غزہ کو غیر عسکری بنانا بتایا گیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد یہ علاقہ غیر معینہ عرب فورسز کو دیا جائے گا۔