یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کریں گے تاکہ روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے لیے ممکنہ امن معاہدے کے امور پر بات چیت ہو۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ کریمیا کی واپسی یا نیٹو میں شمولیت معاہدے کا حصہ نہیں ہوگی، جبکہ زیلنسکی نے بار بار علاقائی ردو بدل کو مسترد کیا ہے۔ ملاقات میں یورپی کمیشن کی سربراہ اور دیگر اہم رہنما بھی شریک ہوں گے۔
مزید پڑھیں: یوکرائن کے فوجی قیدیوں سے بھرا جہاز روس نے خود مارگرایا؟
زیلنسکی نے واشنگٹن پہنچ کر کہا کہ سب کا مقصد جنگ کو جلد اور مؤثر طور پر ختم کرنا ہے۔ اس سے قبل الاسکا میں ٹرمپ اور پوٹن کے اجلاس نے ہنگامی فائر بندی کا معاہدہ نہیں دیا، لیکن دونوں نے یوکرائن کے لیے مضبوط حفاظتی ضمانتیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔
یوکرائن کے کچھ علاقوں میں روسی پیشرفت جاری ہے، جبکہ خارکوف اور سومی میں روسی حملوں کے نتیجے میں ہلاکتیں اور زخمی ہوئے ہیں۔ یورپ میں تشویش ظاہر کی جا رہی ہے کہ امریکا ممکنہ طور پر یوکرائن پر روسی شرائط قبول کرانے کا دباؤ ڈال سکتا ہے۔