بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کے بعد پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں تباہ ہوگئیں۔
یہ بھیہ پڑھیں:ملک بھر خصوصاً خیبرپختونخوا میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی اصل وجوہات کیا ہیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق پانی کی سطح بلند ہونے سے بہاولپور کے علاقے ڈیرہ بکھا کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹ گیا، جس کے باعث کھیت زیر آب آگئے، جبکہ ہیڈ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر بھی دباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ بڑھتے ہوئے پانی کی وجہ سے ایمپریس برج پر بھی دباؤ بڑھنے کی اطلاعات ملی ہیں۔

قصور میں گنڈا سنگھ والا کے قریبی دیہات میں پانی داخل ہونے سے فصلیں شدید متاثر ہوئیں، جب کہ پاکپتن اور عارف والا میں ضلعی انتظامیہ نے ممکنہ خطرات کے پیش نظر احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا: سیلاب سے 427 مویشی بھی ہلاک، ’مویشیوں کے بغیر گزر بسر مشکل ہے‘
ادھر دریائے سندھ میں بھی صورتحال سنگین ہے جہاں تونسہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سیلابی ریلے کے باعث 60 سے زائد بستیاں زیر آب آگئیں اور تونسہ، دراہمہ اور غازی گھاٹ کے کچے علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ انتظامیہ نے متاثرہ دیہات کے مکینوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔














