بھارت اور چین کا براہِ راست پروازیں اور سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق

بدھ 20 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے 19 اور 20 اگست کو دہلی میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول، اور وزیراعظم نریندر مودی سے اہم ملاقاتیں کیں۔

بھارت اور چین نے دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست پروازیں اور سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت اور چین جلد از جلد فضائی رابطے بحال کرنے کے لیے رضامند ہو گئے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں ممالک ایک نیا ‘ایئر سروسز ایگریمنٹ’ بھی حتمی شکل دیں گے۔ اس فیصلے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سفر کو آسان بنانا اور باہمی روابط کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چین اور بھارت ایک دوسرے کو حریف نہیں، شراکت دار سمجھیں، چینی وزیر خارجہ

اس کے ساتھ ہی دونوں ممالک نے ویزا خدمات کی فراہمی کو سہل بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ اس میں سیاحتی، کاروباری، میڈیا اور عام وزیٹر ویزا شامل ہیں، تاکہ عوامی سطح پر رابطوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس پیش رفت سے طلبہ، سیاح، تاجر اور دیگر مسافروں کو فائدہ ہوگا جو دونوں ممالک کے درمیان آنے جانے کے خواہشمند ہیں۔

یہ تمام فیصلے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے بھارت کے 2 روزہ دورے کے دوران کیے گئے۔ وانگ یی نے 19 اور 20 اگست کو دہلی میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول، اور وزیراعظم نریندر مودی سے اہم ملاقاتیں کیں جن میں دوطرفہ تعلقات، سرحدی امور، اور تعاون کے نئے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان، چین، افغان وزرائے خارجہ کا اجلاس، سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق

بھارت اور چین نے سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں ممالک تین اہم سرحدی گزرگاہوں لیپولیکھ پاس، شپکی لا پاس، اور نتھولا پاس کے ذریعے براہِ راست تجارت بحال کریں گے۔

وانگ یی اور اجیت دوول کے درمیان ملاقات میں سرحدی تنازعات پر بھی تفصیل سے گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی مسائل کا حل ایک سیاسی نقطۂ نظر سے تلاش کیا جانا چاہیے تاکہ ایک منصفانہ، معقول اور باہمی طور پر قابل قبول فریم ورک کے تحت سرحدی تنازعے کا پائیدار حل نکالا جا سکے۔

دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سفارتی اور فوجی سطحوں پر موجودہ بارڈر مینجمنٹ میکنزم کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے گا تاکہ سرحد پر کشیدگی کم کی جا سکے اور اعتماد سازی کی فضا کو فروغ دیا جا سکے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp