وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں اربن فلڈنگ ہوئی، لوگوں کو سڑکوں پر نہیں نکلنا چاہیے تھا۔ ہم بٹن دبا کر سارا پانی نہیں نکال سکتے۔
’جیو‘ ٹی کے مارننگ شو میں بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ دوپہر 2 بجے سے بارش شروع ہوئی، 3 گھنٹے زوردار بارش ہوئی۔ کراچی میں 200 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اتنی بارش میں اربن فلڈنگ ہوئی۔ کراچی میں فلڈ ہوا، اس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ لیکن ہم بٹن دبا کر سارا پانی نہیں نکال سکتے۔
یہ بھی پڑھیے بارشوں کی وجہ ماحولیاتی تبدیلی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی شہر کے ڈوبنے پر خود کو بری الذمہ قرار دیدیا
انہوں نے کہا کہ جب بارش تیز ہوئی تو میں نے کمشنر سے رابطہ کیا اور انہیں کہا کہ وہ لوگوں سے کہیں کہ وہ جہاں بیٹھے ہیں، وہاں بیٹھے رہیں۔یہ پیغام آگے پہنچایا نہیں جاسکا۔ ہر کوئی سڑکوں پر نکل آیا۔ ہم نے کل چھٹی کا اعلان کردیا۔ ہم نے کہا کہ سب دفاتر بند کریں۔ پھر بارش نہیں ہوئی۔ 2 بجے کے بعد بارش شروع ہوئی۔ اور پھر سارے شارع فیصل میں پھنسے ہوئے تھے۔ شکر ہے کہ بارش آدھے گھنٹے میں ختم ہوگئی۔ اگر یہ بارش 3 گھنٹے جاری رہتی تو پھر وہی مناظر دیکھنے کو ملتے جو ایک دن پہلے دیکھنے کو ملے تھے۔
یہ بھی پڑھیں جعلی میئر لانے والوں کو کراچی میں بدانتظامی کا جواب دینا ہوگا، حافظ نعیم
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میری لوگوں سے التجا ہے کہ وہ حکومت کی بات سنا کریں۔ ہم نے کہا تھا کہ باہر نہ نکلیں، جس جگہ پر ہیں، وہاں بیٹھے رہیں۔ لیکن لوگ باہر نکل آئے، پورا شارع فیصل بلاک ہوگیا۔ میں نے کہا تھا کہ جن مقامات پر فلڈنگ ہوتی ہے، انہیں بند کردیں۔ تاکہ لوگ ادھر نہ جاسکیں۔