چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کا نیا آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈل V3.1 متعارف

جمعرات 21 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مصنوعی ذہانت کے چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیِک نے اپنا نیا ماڈل ڈیپ سیِک V3.1 لانچ کر دیا ہے، کمپنی کے مطابق یہ ماڈل ہائبرڈ انفیرینس اسٹرکچر، تیز پروسیسنگ اور مضبوط ایجنٹ صلاحیتوں سے مزین ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ ماڈل کی اے پی آئی قیمتوں میں 6 ستمبر سے تبدیلی کی جائے گی۔

ڈیپ سیِک کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کی ٹریننگ پر صرف 5.6 ملین ڈالر لاگت آئی، لیکن اس نے کوڈنگ بینچ مارک پر 71.6 فیصد اسکور حاصل کیا جو کہ امریکی کمپنیوں اوپن اے آئی اور اینتھروپک کے مہنگے ماڈلز کے برابر ہے۔ یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ چینی کمپنیاں محدود وسائل کے باوجود زیادہ مؤثر حل تیار کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کیا چینی ایپ ڈیپ سیک مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب ہے؟

ماہرین کے مطابق امریکی چِپ ایکسپورٹ پابندیوں کے باعث چینی اداروں نے اپنے ماڈلز کو زیادہ کارآمد بنانے پر زور دیا ہے۔ یہ حکمتِ عملی امریکی کمپنیوں کے برعکس ہے جو زیادہ ہارڈویئر پر انحصار کرتی ہیں۔، نتیجتاً چینی ماڈلز کم خرچ میں بھی شاندار کارکردگی دینے لگے ہیں۔

ڈیپ سیِک نے اوپن سورس حکمتِ عملی اپنائی ہے، جس سے اسے بھاری سرمایہ واپس لینے کے لیے پریمیئم قیمتیں وصول کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یوں کمپنی نے اپنی برتری صرف تکنیکی صلاحیت پر نہیں بلکہ کم لاگت اور آپریشنل مؤثریت پر قائم کی ہے۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کا چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک استعمال کرنے کا عندیہ

ماہرین کے مطابق ڈیپ سیِک کی جانب سے اے پی آئی پرائس ایڈجسٹمنٹ دراصل اُس عالمی رجحان کی عکاسی ہے جو اے آئی مارکیٹ کو بدل رہا ہے۔ حال ہی میں اوپن اے آئی نے بھی اپنے O3 اے پی آئی کی قیمت میں 80 فیصد کمی کی، جس کے بعد ڈویلپرز کے لیے اے آئی سروسز پہلے سے کہیں زیادہ سستی ہو گئی ہیں۔ اس مقابلے نے اے آئی ماڈلز کو ایک شے بنا دیا ہے، جہاں کم قیمت اور بہتر معیار سب سے اہم فرق بن گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp