سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کیخلاف 8 مقدمات میں سپریم کورٹ سے ضمانت کے بعد سابق وزیر اعظم کی صرف القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری برقرار ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ وہ آج بہت خوش ہیں کیونکہ اب عمران خان کے خلاف صرف القادر ٹرسٹ کیس کی گرفتاری ہے، جس کی ضمانت کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے ہے۔
ہم لوگ بہت خوش ہیں ۔اب عمران خان کے خلاف صرف القادر ٹرسٹ کیس کی گرفتاری ہے،اس کی ضمانت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے ہیں۔کئی ماہ سے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہ درخواست سنی جائے۔اس کیس کے بعد عمران خان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں رہ جاتا جس میں گرفتاری ہو۔۔۔سلمان اکرم راجہ pic.twitter.com/wWEm9ZRQj4
— Exact Press International (@ExactPressIntl) August 21, 2025
’کئی ماہ سے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہ درخواست سنی جائے، اس کیس کے بعد عمران خان کیخلاف کوئی مقدمہ نہیں رہ جاتا جس میں گرفتاری ہو۔‘
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کرلی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے آج سماعت کے بعد فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات: سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت منظور کرلی
دوران سماعت پروسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی تمام مقدمات میں مرکزی کردار ہیں اور ان کیخلاف زبانی اور الیکٹرونک شواہد سمیت گواہان کے بیانات موجود ہیں۔
تاہم عدالت نے واضح کیا کہ شواہد کا جائزہ ٹرائل کورٹ میں لیا جائے گا اور سپریم کورٹ میرٹس پر آبزرویشن نہیں دے گی تاکہ ٹرائل متاثر نہ ہو۔
مزید پڑھیں:بیرسٹر گوہر کا 9 مئی پر معافی سے متعلق بیان، پی ٹی آئی کا وضاحتی ردعمل سامنے آگیا
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدالت ماضی میں بھی سازش کے الزامات پر ضمانتیں منظور کر چکی ہے، لہٰذا پروسیکیوٹر کو ثابت کرنا ہوگا کہ موجودہ مقدمات مختلف ہیں۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ واقعہ کے بعد ملزم 2 ماہ تک ضمانت پر رہا، پولیس کے پاس تفتیش کے لیے یہ وقت کافی تھا،
عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ اگر بانی پی ٹی آئی نے وائس میچنگ اور دیگر سائنسی ٹیسٹ نہ کرائے تو اس کے قانونی نتائج ہوں گے، تاہم یہ معاملہ بھی ٹرائل کورٹ میں طے ہوگا۔