بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس جانچنے کے لیے برونکو ٹیسٹ متعارف کرادیا ہے، جس کے تحت بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں، خاص طور پر بولرز کو ایک ہزار 200 میٹر تک دوڑنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: روہت شرما پر 4 کھلاڑی لگائیں، ہر صبح 10 کلومیٹر دوڑائیں، یوگراج سنگھ
بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی نے کھلاڑیوں کی فٹنس کا معیار بہتر بنانے کے لیے برونکو ٹیسٹ کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت بھارتی کرکٹ ٹیم کے کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں نے بنگلورو کے سینٹر آف ایکسیلینس میں شرکت کی۔ اس ٹیسٹ کا مقصد کھلاڑیوں کے لیے واضح فٹنس معیارات طے کرنا اور خاص طور پر فاسٹ بولرز کو دوڑنے کی مشقوں پر زیادہ توجہ دینا ہے۔
برونکو ٹیسٹ کیا ہے؟
برونکو ٹیسٹ دراصل ایک رننگ ڈرل ہے جس میں کھلاڑی پہلے 20 میٹر کی شٹل رن لگاتا ہے، پھر 40 میٹر اور آخر میں 60 میٹر کی رننگ کرتا ہے۔ یہ تینوں رنز مل کر ایک سیٹ بنتے ہیں، جبکہ کھلاڑی کو 5 سیٹ مکمل کرنے ہوتے ہیں۔ یوں کھلاڑی بغیر وقفے کے 1200 میٹر دوڑتا ہے، جسے 6 منٹ میں مکمل کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔
برونکو ٹیسٹ سینٹر آف ایکسیلینس میں متعارف کروایا گیا ہے اور کھلاڑیوں کو اس میں شامل کیا جارہا ہے تاکہ فٹنس کے لیے ایک واضح معیار قائم ہوسکے۔ اس سے قبل بی سی سی آئی کے تحت یویو ٹیسٹ اور 2 کلومیٹر ٹائم ٹرائل بھی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے لازمی فٹنس ٹیسٹ کا حصہ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ میں نئے قوانین متعارف، آئی سی سی نے پلیئنگ کنڈیشنز میں کیا تبدیلیاں کی ہیں؟
خیال رہے کہ جون 2025 میں لی روؤ بھارتی ٹیم کے اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ کے طور پر دوبارہ ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔ وہ اس سے پہلے بھی جنوری 2002 سے مئی 2003 تک اسی عہدے پر ٹیم انڈیا کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں۔ ان کے کوچنگ کیریئر میں جنوبی افریقی ٹیم، آئی پی ایل فرنچائزز کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور پنجاب کنگز کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بھی شامل ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق برونکو ٹیسٹ متعارف کرانے کی تجویز بھی بھارتی سٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ ایڈریئن لی روکس نے دی، ایڈریئن چاہتے ہیں کہ فاسٹ باؤلرز صرف جم کی بجائے زیادہ رننگ کریں۔