بلوچستان ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو توہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دے دی ہے۔
جمعرات کے روز بلوچستان ہائیکورٹ میں موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے خلاف خلاف چیئرمین کنزیومر سوسائٹی خیر محمد کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے حکام کو ہدایت کی کہ 25 اگست تک انٹرنیٹ بحال نہ ہونے کی صورت میں توہینِ عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پرصوبے میں موبائل، انٹرنیٹ سروس کی بحالی شروع
چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران ڈائریکٹر پی ٹی اے جمیل احمد عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ انٹرنیٹ بحالی کے احکامات پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ ان کے مطابق کوئٹہ، پشین، دالبندین، تفتان اور چمن میں موبائل انٹرنیٹ بحال کردیا گیا ہےتاہم سسٹم کی مکمل بحالی میں کچھ وقت درکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ: ٹرانسپورٹ پر پابندی کا حکم فوری واپس لینے اور محفوظ علاقوں میں انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم
چیف جسٹس روزی خان بڑیچ نے ریمارکس دیے کہ ہمارے اپنے موبائل پر اب تک انٹرنیٹ بحال نہیں ہوا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر 25 اگست تک موبائل انٹرنیٹ بحال نہ ہوا تو سیکریٹری پی ٹی اے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے کیس کی سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی ہے۔