ایران نے اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے اختتام کے بعد پہلی بار بڑے فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔
جمعرات کو ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ان مشقوں کو ‘پائیدار طاقت 1404’ کا نام دیا گیا ہے جن میں خلیجِ عمان اور بحیرہ ہند میں بحری جہازوں نے میزائل فائر کیے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی فریگیٹ آئی آر آئی ایس ‘سبلان’ اور چھوٹے جہاز آئی آر آئی ایس ‘گناوہ’ نے نصیر اور قدیر کروز میزائل داغے جو اپنے اہداف پر کامیابی سے لگے۔ اس دوران ساحلی دفاعی بیٹریوں نے بھی فائرنگ کی۔ حکام کے مطابق ان مشقوں کا مقصد خطے میں ایران کی طاقت کا اظہار ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عالمی جوہری نگرانی کے ادارے سے تعاون مکمل ترک نہیں کرسکتے، ایرانی وزیرخارجہ
جون کی جنگ میں اسرائیلی فضائی حملوں سے ایران کے کئی دفاعی اور جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا تھا، تاہم ایران کی بحریہ کسی بڑے حملے سے محفوظ رہی۔ بندر عباس میں قائم ایرانی بحریہ خلیجِ عمان، بحیرہ ہند اور بحیرہ کیسپین کی نگرانی کرتی ہے، جبکہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کی ذمہ داری پاسدارانِ انقلاب کے ذمے ہے۔

ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصرزادہ نے کہا ہے کہ ایرانی افواج کو نئے میزائلوں سے لیس کر دیا گیا ہے اور وہ کسی بھی دشمن کے اقدام کا موثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
دوسری جانب ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کر دیا ہے جبکہ یورپی ممالک نے خبردار کیا ہے کہ اگر 31 اگست تک ایران کوئی قابلِ قبول حل پیش نہ کر سکا تو تمام اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کی جا سکتی ہیں، جو پہلے ہی کمزور ایرانی معیشت کو مزید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔













