سندھ پولیس کی تفتیشی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے 2 ہزار اے ایس آئی بھرتی کرنے کا فیصلہ

جمعہ 22 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ حکومت نے پولیس کے تفتیشی وِنگ کو مضبوط بنانے اور نظامِ انصاف کو بہتر کرنے کے لیے 2 ہزار اسسٹنٹ سب انسپکٹرز (اے ایس آئیز) کی بھرتی کی منظوری دے دی ہے۔

اس اقدام کا مقصد تفتیشی صلاحیتوں میں اضافہ اور جرائم کے خلاف تیز تر و مؤثر کارروائی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ فیصلہ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیرِ صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا جس میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم)، سیکریٹری سروسز اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیے: آن لائن دھوکا دہی کے خاتمے کے لیے ایس ای سی پی اور ایف آئی اے کے درمیان مفاہمتی یادداشت

چیف سیکریٹری نے کہا کہ پولیس کی تفتیشی صلاحیت بڑھانا عوام کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے اے ایس آئیز کی بھرتی سے پولیس مؤثر تحقیقات کر سکے گی، تیز تر انصاف فراہم ہوگا اور جرائم پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ چیف سیکریٹری نے افسران کو ہدایت کی کہ بھرتی کے عمل میں حائل تمام رکاوٹیں فوری طور پر دور کی جائیں۔

آئی جی سندھ نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اضافی اے ایس آئیز کی تعیناتی سے تحقیقات کے معیار میں نمایاں بہتری آئے گی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی یقینی بنائی جا سکے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت