ٹرمپ کا واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کا فیصلہ، مقصد جرائم کی روک تھام یا طاقت کا مظاہرہ؟

جمعہ 22 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں یونین اسٹیشن سمیت مختلف مقامات پر نیشنل گارڈ کے دستے اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کر دی گئی ہیں۔ ان کی تعیناتی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اُس فیصلے کا حصہ ہے جس کے تحت وفاقی حکومت نے شہر کی پولیسنگ اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔

واشنگٹن میں وفاقی حکومت کے اس فیصلے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ شہر میں کسی بڑے جرائم کے بحران کے بغیر نیشنل گارڈ اور وفاقی اہلکاروں کی بڑی تعداد میں تعیناتی دراصل ایک سیاسی اقدام ہے جس کا مقصد طاقت کا مظاہرہ اور عوام پر دباؤ ڈالنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے؛ کیلیفورنیا میں نیشنل گارڈ، میرینز کی تعیناتی، ٹرمپ پر ریاستی خودمختاری کی خلاف ورزی کا الزام

مبصرین کے مطابق یہ اقدام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان اعتماد کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جبکہ وفاقی سطح پر پہلے ہی شہر کے ترقیاتی اور سلامتی کے بجٹ میں بڑی کٹوتیاں کی جا چکی ہیں۔ اس صورتحال کو ماہرین ایک ایسا عمل قرار دے رہے ہیں جو عوامی تحفظ کے بجائے عدم اعتماد اور خوف میں اضافہ کرے گا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانا ہے تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق واشنگٹن میں جرائم کی شرح گزشتہ چند برسوں میں نمایاں طور پر کم ہوئی ہے اور 2024 میں یہ شرح گزشتہ تیس برسوں کی کم ترین سطح پر تھی۔

وفاقی کنٹرول کے بعد روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں گرفتاریوں کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ ان گرفتاریوں کو اپنی کامیابی قرار دے رہی ہے جبکہ یہ واضح نہیں کہ تمام گرفتاریاں وفاقی ایجنسیوں نے کی ہیں یا ان میں مقامی پولیس بھی شامل ہے۔

واشنگٹن ایک غیر ریاستی وفاقی ضلع ہونے کی وجہ سے براہ راست صدارتی اختیارات کے تحت آتا ہے اور صدر کو یہاں 30 دن تک پولیسنگ کا اختیار حاصل ہے۔ اسی قانونی نکتے کا استعمال کرتے ہوئے ٹرمپ نے نیشنل گارڈ اور دیگر وفاقی اداروں کو تعینات کیا۔

شہر کی مقامی حکومت اس اقدام پر تحفظات رکھتی ہے اور اسے وفاقی سیاسی مقاصد سے جوڑ رہی ہے، تاہم وفاقی حکومت نے واضح کیا ہے کہ یہ کارروائیاں امن و امان قائم رکھنے اور دارالحکومت کو محفوظ بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp