سسرالیوں کو زہر دے کر مارنے کا معاملہ: زندہ بچ جانے والے خالو سسر نے مجرمہ کو معاف کردیا

پیر 25 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک خاتون کی جانب سے سسرالیوں کو زیرلیے مشروم کھلا کر قتل کرنے کے کیس کے واحد زندہ بچ جانے والے ایان ولسن نے اپنی اہلیہ اور قریبی رشتہ داروں کی قاتل ایرن پیٹرسن کو معاف کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: زہریلے مشروم کھلا کر ساس، سسر  سمیت 3 رشتہ داروں کا قتل، آسٹریلوی خاتون پر جرم ثابت

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایان ولسن جو ایک ایسے کھانے میں شامل تھے جس میں زہریلے ’ڈیتھ کیپ‘ مشرومز ملادیے گئے تھے۔ انہوں نے پیر کو آسٹریلیا کی عدالت میں بتایا کہ اپنی بیوی اور 2 قریبی دوستوں کی موت کے بعد وہ خود کو آدھا مردہ محسوس کررہے ہیں۔

انہوں نے یہ باتیں وکٹوریا اسٹیٹ سپریم کورٹ میں ایرن پیٹر سن کے خلاف 2 روزہ سزا کی سماعت کے آغاز پر بیان دیتے ہوئے کیں۔

بپٹسٹ پادری ایان ولسن جذباتی ہو کر رو پڑے اور کہا کہ یہ سوچنا ہی بہت برا ہے کہ کوئی شخص کسی کی جان لینے کا فیصلہ کر سکتا ہے اور میں اپنی بیوی کے بغیر خود کو آدھا زندہ محسوس کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے معاشرے کی ایک تکلیف دہ حقیقت ہے کہ برائی کرنے والوں پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے اور نیک کام کرنے والوں پر کم۔

ایان ولسن

ایان ولسن نے کہا کہ میں ایرن (قاتلہ) کو ترغیب دیتا ہوں کہ وہ میرے معافی کے پیغام کو قبول کرے، مکمل اقرار اور توبہ کے ساتھ۔ اور میرے دل میں اس کے لیے کوئی بغض نہیں ہوگا۔

ایرن پیٹرسن، جو 50 سال کی ہیں، اپنی ساس گیل پیٹرسن، سسر ڈونلڈ پیٹرسن اور گیل کی بہن ہیذر ولسن کو زہریلے ’ڈیتھ کیپ‘ مشرومز کھانے میں ملاکر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور اس کو اس جرم پر عدالت نے گزشتہ ماہ قصوروار ٹھہرایا تھا۔

مزید پڑھیے: مرد نے پارٹنر اور اسکی 3 سالہ بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا، لپ اسٹک سے دیوار پر اعتراف جرم تحریر کیا

خاتون کو اپنے خالو سسر یعنی ہیذر کے شوہر ایان ولسن کو قتل کی کوشش کا بھی مجرم قرار دیا گیا ہے جو اس زہر خورانی کے بعد زندہ بچ گئے تھے۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ جولائی 2023 میں آسٹریلیا کے لیونگاتھا میں پیش آیا تھا۔ ان مشرومز کا زہر انسانی جگر کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور علاج نہ ہونے کی صورت میں موت واقع ہو سکتی ہے۔ ایرن نے اپنے سابقہ شوہر سائمن پیٹرسن کو بھی مدعو کیا تھا تاہم انہوں نے مصروفیات کےباعث لنچ میں شریک ہونے سے معذرت کرلی اور اس طرح ان کی جان بچ گئی۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے قوانین کے مطابق متاثرہ شخص کے معاف کردینے سے معاملہ ختم نہیں ہوتا۔ اس کیس میں بھی ایان ولسن کی طرف سے معاف کیے جانے کا مطلب صرف اخلاقی معافی ہے، قانونی معافی نہیں۔ ایرن پیٹر سن کا عدالت میں جرم ثابت ہو چکا ہے اور انہیں سزا ضرور دی جائے گی، اب عدالت طے کرے گی کہ انہیں کتنی قید یا دیگر سزا دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات

زمبابوے کی ٹیم سہ ملکی ٹی20 سیریز کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی

پاکستان کا بڑا اعزاز، سینکڑوں پاکستانی محققین دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں میں شامل

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ