وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ صوبے کے سیلاب متاثرہ ہر خاندان کی بحالی ان کا مشن ہے، بے گھر ہونے والوں کے ان کے گھروں میں آباد ہونے تک پنجاب حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں فلڈ ایمرجنسی زیر غور، مری میں نواز، شہباز اور مریم نواز کی غیر معمولی مشاورت
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پر صوبے میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے گرینڈ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔ تین بڑے دریاؤں راوی، ستلج اور چناب میں آنے والے سیلاب کے بعد صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا اور غیر معمولی ریسکیو مشن شروع کیا گیا ہے۔
صوبے میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پنجاب کے 769 موضع جات کے 6 لاکھ ایک ہزار 126 شہری براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرہ آبادی کی بحالی کے لئے 263 ریلیف کیمپس اور 161 میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے ہیں جہاں سیلاب زدگان کو خوراک، طبی امداد اور عارضی پناہ گاہیں فراہم کی جارہی ہیں۔
سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی شاہدرہ آمد۔ دریائے راوی میں طغیانی اور پانی کے بہاؤ کا مشاہدہ کیا اور ہدایت دی کہ آبادی اور مویشیوں کا فوری انخلا یقینی بنایا جائے۔ pic.twitter.com/YLRFj6bnGC
— Bilal Rizwan (@BilalRixwan1) August 27, 2025
دریائے چناب کے کنارے آباد 333 موضع جات میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے، جن میں سیالکوٹ، وزیرآباد، گجرات، منڈی بہاؤالدین، چنیوٹ اور جھنگ شامل ہیں۔ یہاں متاثرین کے لئے 78 ریلیف کیمپس اور 28 میڈیکل کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز سیلاب زدہ علاقوں کا جائزہ لینے چکوال پہنچ گئیں، متاثرین کے لیے مالی امداد کا اعلان
دریائے راوی کے 101 موضع جات میں 70 ہزار سے زائد شہری متاثر ہوئے ہیں جن کا تعلق ناروال، ننکانہ، قصور اور ساہیوال سے ہے۔ ان کے لئے 81 ریلیف کیمپس اور 28 میڈیکل کیمپس لگائے گئے ہیں۔ اسی طرح دریائے ستلج کے کنارے آباد 335 موضع جات میں 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، جہاں قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، ملتان، وہاڑی، بہاولنگر اور بہاولپور شامل ہیں۔ یہاں 104 ریلیف کیمپس اور 105 میڈیکل کیمپس کام کر رہے ہیں۔
ریسکیو آپریشن جاری
ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ، پولیس، ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے شریک ہیں۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں شہریوں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں کے پالتو جانور بھی کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کئے گئے ہیں جبکہ متاثرین کو عارضی پناہ گاہوں اور فوری طبی امداد فراہم کرنے کے اقدامات جاری ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز راوی کے پل پر پہنچ گئی ۔۔ پانی کے تیز بھاؤ کا معائنہ کیا#Faisalabad #flood #FloodAlert #floodcontrol #MaryamNawaz #PMLNGovt #punjab #PunjabGovt pic.twitter.com/yvLq3DKqm0
— Sardar Amin Jatoi (@SardarAminJato1) August 27, 2025
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ پنجاب کے سیلاب متاثرہ ہر خاندان کی بحالی ان کا مشن ہے اور بے گھر ہونے والوں کو ان کے گھروں میں آباد ہونے تک حکومت پوری مدد فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے ریسکیو آپریشن میں شریک پاک فوج، پولیس، ریسکیو اہلکاروں اور دیگر اداروں کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
وزیراعلیٰ کا راوی پل کا دورہ
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے راوی پل کا دورہ بھی کیا ہے، اس موقع پر چیف سیکریٹری، ریسکیو حکام اور دیگر افسران نے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی۔
مریم نواز کو امدادی کارروائیوں سے متعلق آگاہ کیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ نے پل سے ہاتھ ہلا کر ریسکیو اہلکاروں کو شاباش بھی دی، ان کے ہمراہ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور صوبائی وزیراطلاعات ونشریات عظمیٰ بخاری بھی موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم اور آرمی چیف کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
وزیراعلیٰ پنجاب سیلاب کی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے صوبے بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، اسپتالوں کے عملہ کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے سانپ کاٹنے اور دیگر ایمرجنسی ادویات کو اسپتالوں میں دستیاب رکھنے کی ہدایت کی ہے اور تمام اسپتالوں میں عملے کو 24 گھنٹے الرٹ رہنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔