شہر میں بارشوں کے بعد ہونے والے بڑے بریک ڈاؤن پر سندھ ہائیکورٹ نے نوٹس لیا اور ججز کے گھروں میں بجلی کی طویل بندش پر برہمی کا اظہار کیا۔
ایڈیشنل رجسٹرار کوآرڈینیشن کی جانب سے 22 اگست کو ایم ڈی کے الیکٹرک کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:خواجہ شمس الاسلام قتل کیس: سندھ ہائیکورٹ میں کارروائی جزوی طور پر معطل
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ کے الیکٹرک نیپرا قوانین کے تحت صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کا پابند ہے اور بطور یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والے ادارے کے، متبادل نظام موجود ہونا چاہیے تاکہ بڑے فالٹ یا بریک ڈاؤن کی صورت میں شہری متاثر نہ ہوں۔
نوٹس کے بعد آج کے الیکٹرک کے افسران عدالت میں پیش ہوئے اور بجلی کے بریک ڈاؤن پر معذرت کرلی۔
حکام نے عدالت کو بتایا کہ آئندہ بڑے بریک ڈاؤن اور فالٹ سے بچنے کے لیے حکمت عملی بنا لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہراسانی کے جرم میں برطرفی، سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کا بیان بھی سامنے آگیا
مزید یہ کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں تعینات افسران کے نام اور رابطہ نمبر عدالت کو فراہم کر دیے گئے ہیں تاکہ ہنگامی صورتحال میں براہِ راست رابطہ ممکن ہو سکے۔
کے الیکٹرک حکام کا کہنا تھا کہ کچھ افسران کے تبادلے ہو چکے ہیں جبکہ کوتاہی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے مسائل کا اعادہ نہ ہو۔a