ڈی جی پی ڈی ایم اے سید سلمان شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں بہت سے بند مضبوط کر دیے گئے ہیں اور اس وقت 15 اضلاع اس سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں جہاں 5 سے 7 لاکھ افراد موجود ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ دریاؤں کی گنجائش سے کم پانی اس وقت آرہا ہے لیکن نقصان وہاں ہوتا ہے جہاں بند ٹوٹ جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم اے سیلاب کو کیسے مانیٹر کرتی ہے؟
سید سلمان شاہ نے کہا کہ پاکستان کے بالائی علاقوں کے بعد پانی کا رخ میدانی علاقوں کی طرف ہے اور اس وقت پنجاب شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے اور یہ پانی تیزی سے سندھ کی جانب رواں دواں ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ اس مرتبہ سیلاب کی صورتحال مختلف ہے کیوں کہ یہ دریا کے ساتھ آرہا ہے جبکہ گزشتہ سیلاب بارش کے تھے جن سے تباہی زیادہ مچی تھی اور ان تباہ کاریوں سے ہم اب تک نپٹ رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: سیلاب میں تباہ ہونے والی سڑکوں اور پلوں کی اصل وجہ کرپشن ہے، خواجہ آصف
انہوں نے کہا کہ ہم نے نظر رکھی ہوئی ہے اور سب ہائی الرٹ ہیں اور بندوں کے پاس آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے جبکہ تمام ادارے آن بورڈ ہیں تاکہ پانی کو بآسانی سمندر میں اتارا جاسکے۔
مزید پڑھیں: سیلاب سے پنجاب میں تباہی، کئی بند ٹوٹنے سے بستیاں ڈوب گئیں، ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب میدانی علاقے ہیں جہاں پانی کو ذخیرہ کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا جبکہ یہ کام پہاڑی علاقوں میں آسانی سے ہو جاتا ہے۔ تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔