’کرنٹ لگنے سے مر سکتے ہیں‘، سیلاب کی غیرذمہ دارانہ رپورٹنگ پر سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل

جمعہ 29 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے کے پی، پنجاب، سندھ اور کشمیر سمیت کئی صوبوں میں تباہی مچائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں سیلاب، چند اہم سوالات

کے پی کے کئی شہر پانی میں بہہ گئے جبکہ کراچی میں شدید بارش کے دوران ٹریفک جام رہا۔ بونیر، صوابی اور کشمیر کے علاقے بھی بری طرح متاثر ہوئے۔

بھارت کی جانب سے ڈیموں کے سپل ویز کھولنے سے سیالکوٹ ڈوب گیا اور پنجاب و سندھ میں مزید بڑے سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

پچھلے سیلاب میں تقریباً 500 افراد جاں بحق ہوئے تھے، لیکن اس بار بروقت وارننگ کی وجہ سے کئی زندگیاں بچ گئیں۔

مجموعی طور پر اب تک ایک ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی یا لاپتا ہیں۔

2 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

اسی دوران پاکستانی رپورٹرز اور ڈیجیٹل کریئیٹرز کی خطرناک رپورٹنگ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ کئی صحافی پانی میں کھڑے ہو کر رپورٹنگ کرتے دکھائی دیے جس پر عوام نے سخت تنقید کی۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ رپورٹرز عوام کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن خود پانی میں جا کر جان خطرے میں ڈالتے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا ’رپورٹنگ کا مطلب یہ نہیں کہ اپنی جان خطرے میں ڈالیں، ڈرون فوٹیج سے سب کچھ دکھایا جا سکتا ہے‘۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’وہ پانی کے بیچ کھڑے ہیں، کبھی بھی کرنٹ لگنے سے مر سکتے ہیں‘۔

عوام کی بڑی تعداد نے اس طرزِ رپورٹنگ کو غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک قرار دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp