طالبان کا نیا قانون: رومانوی شاعری اور رہنما پر تنقید پر پابندی

منگل 2 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

طالبان نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت شاعروں کو اپنے رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ پر تنقید کرنے یا رومانوی شاعری کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ اس قانون کو افغانستان میں آزادی اظہار پر ایک اور قدغن قرار دیا جا رہا ہے۔

طالبان کی وزارتِ انصاف نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ ’شاعری مقابلوں کے ضابطہ قانون‘ کی منظوری طالبان کے امیر نے دی ہے، اس میں 13 دفعات شامل ہیں جن میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ شاعری کی محفلیں کس طرح منعقد ہوں گی اور کون سا مواد پیش کرنے کی اجازت ہے۔

یہ قانون تمام سرکاری شاعری تقاریب پر لاگو ہوگا اور اس کے تحت شعرا، منتظمین اور ثقافتی ادارے طالبان کی نگرانی میں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے افغان طالبان کی حکومت باضابطہ طور پر تسلیم کرلی

قانون کے مطابق شعرا کو لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان دوستی کو فروغ دینے کی اجازت نہیں ہوگی اور وہ طالبان کے امیر کے احکامات، فیصلوں یا ہدایات پر تنقید نہیں کر سکیں گے۔

شاعری میں لازمی طور پر ’اسلامی اخلاقیات، شریعت پر مبنی اصول، خود احتسابی، اہل سنت کے عقائد پر عمل اور اسلامی اقدار کے فروغ‘ کو نمایاں کیا جانا چاہیے، شاعری میں ’ناجائز خواہشات، دنیوی محبت یا نامناسب جذبات‘ شامل نہیں ہوں گے۔

قانون میں ان نظریات کے ذکر پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جنہیں طالبان ’غیر اسلامی‘ قرار دیتے ہیں، جن میں فیمینزم، کمیونزم، جمہوریت، قوم پرستی اور لادینیت شامل ہیں، وزارت نے خبردار کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے شعرا، مقررین اور منتظمین کو ’شریعت کے مطابق‘ سزا دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے امیر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

قانون کے نفاذ کی ذمہ داری وزارت اطلاعات و ثقافت پر ہوگی، صوبائی دفاتر کو تمام شاعری مقابلوں کی ریکارڈنگ کرنا ہوگی اور ایک نگران کمیٹی، جس میں وزارت کے نمائندے، امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے اہلکاراورعلما کونسل شامل ہوگی، فیصلہ کرے گی کہ کون سی شاعری سرکاری طور پر شائع کی جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ طالبان کے دوبارہ برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے، 2021 کے بعد متعدد قوانین متعارف کرائے گئے ہیں جنہوں نے افغان شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کو محدود کر دیا ہے، ناقد لکھاری، شاعر، صحافی اور کارکن یا تو گرفتار ہو چکے ہیں یا ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں، جب کہ باقی ماندہ افراد سخت سنسرشپ اور شدید پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

محترمہ بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی، گڑھی خدا بخش میں بھٹو اور زرداری خاندان کی حاضری

حکومت سیاسی و ادارہ جاتی اصلاحات پر آمادہ، 8 فروری کے انتخابات پر کوئی بات نہیں

 شدید برفانی طوفان: امریکا میں ہزاروں پروازیں منسوخ، زمینی سفر بھی درہم برہم

پی آئی اے اصلاحات پر الزامات، حکومتی مؤقف سامنے آ گیا

مختصر ٹیسٹ میچز کاروبار کے لیے نقصان دہ، کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او کا انتباہ

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی