اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ آئندہ دنوں میں غزہ سٹی کی بلند عمارتوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
جمعے کے روز جاری بیان میں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ان عمارتوں کو حماس عسکریت پسندوں نے کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز، اسنائپر اور اینٹی ٹینک پوزیشنز، اور زیر زمین سرنگوں کے طور پر استعمال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’غزہ کو بھوکا مت مارو‘: کاسمیٹکس برانڈ لش کا انوکھا احتجاج
فوجی ترجمان کے مطابق جمعے کی شب ایک بلند عمارت کو نشانہ بھی بنایا گیا، جسے مبینہ طور پر حماس کے حملوں میں استعمال کیا جا رہا تھا۔ فوج کا کہنا تھا کہ کارروائی سے قبل شہریوں کے تحفظ کے لیے پیشگی انتباہ جاری کیا گیا۔
غزہ کے رہائشی احمد ابو وطفہ نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے بلند عمارتوں پر بمباری کے اعلانات نے خوف کی فضا کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ’میری اولاد خوفزدہ ہے، میں خود خوفزدہ ہوں، کوئی محفوظ جگہ نہیں بچی، صرف یہ دعا ہے کہ موت جلدی آجائے۔‘
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل حماس جنگ کے دوران غزہ میں 21 ہزار بچے معذوری کا شکار ہوگئے، اقوام متحدہ کا انکشاف
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق غزہ سٹی اور اس کے اطراف میں اسرائیلی فوج کے نئے حملوں سے کم از کم 19 شہری جاں بحق ہوگئے ہیں، اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق غزہ سٹی میں اس وقت قریب 10 لاکھ افراد مقیم ہیں۔
ادھر اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’غزہ میں جہنم کے دروازے کھل چکے ہیں۔‘