بھارت کی نارکوٹکس کنٹرول بیورو (NCB) نے دبئی میں مقیم پون ٹھاکر کے خلاف انٹرپول کا پہلا سلور نوٹس جاری کیا ہے۔
ٹھاکر پر الزام ہے کہ اس نے نومبر 2024 میں دہلی میں پکڑی جانے والی 82 کلو اعلیٰ معیار کی کوکین اسمگل کی، جس کی مالیت تقریباً 2,500 کروڑ بھارتی روپے (تقریباً 83 ارب پاکستانی روپے) بنتی ہے۔
تحقیقات کے مطابق پون ٹھاکر پہلے دہلی میں حوالہ کاروبار کرتا تھا اور بعد ازاں منشیات و منی لانڈرنگ کے عالمی نیٹ ورک میں شامل ہوگیا۔
اس نے دبئی، سنگاپور، ہانگ کانگ اور یورپ میں شیل کمپنیاں بنا کر جائیدادوں اور کاروبار میں سرمایہ لگایا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں خاتون پر درخت سے باندھ کر تشدد اور بے لباس کرنے کی کوشش
ای ڈی (Enforcement Directorate) کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کے گروہ نے 681 کروڑ بھارتی روپے (تقریباً 22 ارب 60 کروڑ پاکستانی روپے) جعلی درآمد و برآمد، کرپٹو ٹرانزیکشنز اور جھوٹی دستاویزات کے ذریعے منی لانڈرنگ کی۔
ٹھاکر بھارت میں طلب کیے جانے پر پیش نہ ہوا اور اپنے خاندان کے ہمراہ دبئی منتقل ہوگیا۔ اس کے 5 ساتھی دہلی سے گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ بھارت حکومت اس کی واپسی کے لیے عالمی تعاون حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔