رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے سیلاب کے باعث چاول کی فصلوں کو لاحق نقصان سے متعلق تاثر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب پنجاب کی چاول کی فصل کا صرف 10 سے 12 فیصد متاثر کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں آپ کو کس قسم کی مدد چاہیے؟
ایسوسی ایشن کے سینیئر نائب چیئرمین جاوید جیلانی نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے تخمینے کے مطابق پنجاب میں زیادہ سے زیادہ 6 سے 7 لاکھ ایکڑ اراضی متاثر ہوئی ہے، جس سے صوبے کی مجموعی چاول کی پیداوار پر صرف 10 تا 12 فیصد اثر پڑے گا۔
Hafizabad, known as the City of Rice, is witnessing scenes of devastation. The entire city is completely submerged in floodwaters.#Hafizabad #Floods #CityOfRice#LahoreFlood pic.twitter.com/YYqbzdkAW1
— Zain sarwar (@ZainSarwar007) August 31, 2025
’یہ اعداد و شمار سرکاری اور غیر سرکاری دونوں سرویز سے مطابقت رکھتے ہیں، ہم 60 فیصد نقصان کے دعووں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ اگرچہ کئی علاقوں میں سیلاب نے نمایاں نقصان پہنچایا ہے، لیکن زائد پانی ان علاقوں میں فائدہ مند بھی ثابت ہو سکتا ہے جہاں پہلے پانی کی کمی تھی اور اس سے فی ایکڑ پیداوار بہتر ہونے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: تباہ کن بارشیں اور سیلاب، اقوام متحدہ کا پاکستان میں غذائی بحران اور مہنگائی کا انتباہ
بین الاقوامی منڈی کے حوالے سے جاوید جیلانی نے خبردار کیا کہ بھارت اس وقت کم قیمت پر چاول فروخت کر رہا ہے اور پاکستان کی فصل کے بارے میں منفی اور غلط رپورٹس غیر ملکی خریداروں کو پریشان کر سکتی ہیں۔
’ایسی غلط معلومات شکوک پیدا کر سکتی ہیں کہ آیا پاکستانی ایکسپورٹرز اپنے وعدے پورے کر سکیں گے یا نہیں، اس لیے انتہائی ضروری ہے کہ صرف درست اور تصدیق شدہ معلومات ہی شیئر کی جائیں۔‘
مزید پڑھیں: سیلاب کے باعث کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں کتنے اضافے کا خدشہ؟
جاوید جیلانی نے مزید کہا کہ پنجاب میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے اور امید ہے کہ سندھ بھی سیلابی پانی کو محفوظ طریقے سے سنبھال لے گا۔
ریلیف سرگرمیوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ارکان متاثرہ خاندانوں اور کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور جہاں ضرورت ہوگی امداد و تعاون فراہم کریں گے۔