ایپل نے آئی او ایس 26 جاری کر دیا جس کے بعد ڈویلپرز تیزی سے کمپنی کے نئے لوکل مصنوعی ذہانت (اے آئی) ماڈلز کو ایپس میں شامل کر رہے ہیں۔ یہ فیچرز ایپل کے ’فاؤنڈیشن ماڈلز فریم ورک‘ کے تحت متعارف کرائے گئے ہیں، جو رواں سال ورلڈ وائڈ ڈویلپرز کانفرنس میں لانچ کیا گیا تھا۔
نئے فریم ورک کے ذریعے ڈویلپرز کو ڈیوائس پر ہی اے آئی سہولتیں فراہم ہوں گی، جس سے نہ صرف اخراجات بچیں گے بلکہ پرائیویسی اور کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی فون 17 پرو میکس سے لی گئی پہلی تصویر جاری
ایپل کے ماڈلز سائز میں اگرچہ اوپن اے آئی اور گوگل کے مقابلے میں چھوٹے ہیں، تاہم ان کا مقصد ایپس کو مزید مفید بنانا ہے۔
مختلف ایپس نے یہ فیچرز شامل کرنا شروع کر دیے ہیں۔ بچوں کے لیے لِل آرٹسٹ نے اے آئی اسٹوری کریئیٹر متعارف کرایا ہے، ڈے لِش ایموجی تجاویز پر کام کررہا ہے، منی کوچ خرچوں کی آٹو کیٹیگرائزیشن فراہم کر رہا ہے۔
لُک اپ الفاظ کی مثالیں اور کوئز تخلیق کرتا ہے، ٹاسکس بولے گئے الفاظ کو آفلائن لسٹ میں بدل دیتا ہے، جبکہ ڈے ون ڈائری کے اندراجات کے لیے خودکار ٹائٹلز اور تجاویز دے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایپل نے نیا موبائل آپریٹنگ سسٹم ’آئی او ایس 26‘ جاری کردیا، نئے فیچرز کیا ہیں؟
اس کے علاوہ کروٹون ریسپی ٹیگز اور مرحلہ وار گائیڈ فراہم کررہا ہے، اور سائن ایزی معاہدوں کا خلاصہ تیار کر کے اہم نکات اجاگر کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ مقامی اے آئی فیچرز روزمرہ استعمال کی ایپس میں نہ صرف تیز رفتاری لائیں گے بلکہ صارفین کی پرائیویسی کو بھی محفوظ رکھیں گے۔ توقع ہے کہ آئی او ایس 26 کے مزید پھیلاؤ کے ساتھ زیادہ ایپس ان فیچرز کو اپنائیں گی۔