بھارتی ریاست تریپورہ کے ضلع گوماتی میں ایک خاتون کی نیم جلی لاش برآمد ہونے کے بعد معاملہ سنگین سیاسی رخ اختیار کر گیا۔
خاتون کے شوہر نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی جیتندر ماجمدار کے بھتیجے اور اس کے ساتھیوں نے انہیں اور ان کی بیوی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد خاتون نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔
یہ بھی پڑھیے: مودی کے خلاف نعرے بازی، پٹنہ میں کانگریس اور بی جے پی کارکنوں میں تصادم
پولیس نے ابتدائی طور پر غیر فطری موت کا مقدمہ درج کیا تھا تاہم بعد میں اسے خودکشی پر اکسانے کا کیس بنا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش جاری ہے اور مزید دفعات شامل کی جائیں گی۔
وزیر خزانہ پرنجیت سنگھ رائے نے متاثرہ خاندان کے گھر جا کر یقین دلایا کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ تفتیش ہوگی اور قصورواروں کو سخت سزا ملے گی۔ ریاستی وزیراعلیٰ مانک سہہ نے بھی فیس بک پر لکھا کہ 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔
خاتون کے شوہر نے الزام لگایا کہ جب وہ شکایت درج کرانے گئے تو پولیس نے ان کی بات نہیں سنی اور واپسی پر ملزمان نے ان کا پیچھا کیا۔ اگلی صبح ان کی بیوی کی نیم جلی لاش سڑک کے قریب ملی۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی وزیراعظم کا 2 برس بعد منی پور کا دورہ، عوام کا شدید احتجاج، ’گوی مودی‘ کے نعرے
اس واقعے پر اپوزیشن جماعتیں برہم ہیں۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ پولیس ملزمان کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ پارٹی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کے 22 ستمبر کے دورے سے پہلے تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعت سی پی آئی (ایم) نے پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرے کرتے ہوئے الزام لگایا کہ خاتون کو زندہ جلایا گیا۔