کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں مرد و خاتون کے قتل کے ہائی پروفائل کیس میں گرفتار سردار شیرباز ساتکزئی کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے جج جسٹس اقبال کاسی کی عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔
ملزم کی جانب سے عدالت میں اکرم شاہ ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشرتی سختیوں کی نظرایک اور دوہرا قتل!
واضح رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں رواں برس جون میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل بانو ستکزئی اور احسان اللہ سمالانی کو سرعام بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا۔
اس واقعے کی ویڈیو جولائی کے آخری ہفتے میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے نوٹس لیا اور پولیس حرکت میں آئی۔
واقعے کا مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس کے تحت مرکزی ملزم بشیر احمد، ستکزئی قبیلے کے سربراہ سردار شیر باز ستکزئی، ان کے 4 بھائی، 2 محافظ اور دیگر ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کا خونی سلسلہ، نصیرآباد سرفہرست
مدعی مقدمہ کے مطابق بانو ستکزئی اور احسان اللہ سمالانی کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیا گیا۔ الزام لگایا گیا کہ شاہ وزیر، جلال، ٹکری منیر، بختیار، ملک امیر، عجب خان، جان محمد، بشیر احمد اور دیگر 15 نامعلوم افراد بھی اس واقعے میں ملوث تھے۔
مدعی کے بیان کے مطابق دونوں کو سردار شیر باز خان کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں کاروکاری کا فیصلہ سنایا گیا اور قتل کا حکم دیا گیا۔
بعدازاں دونوں کو گاڑیوں کے ذریعے کوئٹہ کے مضافات میں لے جا کر ڈیگاری کے مقام پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔