سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں تعینات بھارتی جاسوس دراصل بھارت کے نہیں بلکہ اسرائیل کے مفاد میں سرگرم ہیں۔ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک اپنی سرزمین سے ایسے بھارتی ملازمین اور جاسوسوں کو نکال دیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاک سعودی معاہدے کے بعد خطے کے دیگر ممالک کو بھی محتاط اقدامات کرنے چاہئیں کیونکہ متعدد بھارتی شہری اہم عہدوں پر تعینات کیے گئے ہیں اور اطلاعات کے مطابق وہ مقامی نگرانی اور جاسوسی کے طریقے اپنانے میں ملوث ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں بھارت کے ذریعے وہی جاسوسی نیٹ ورک قائم کیا جا رہا ہے جو ایران میں مشاہدہ کیا گیا، جہاں درانی کے بقول بھارتی ذریعے اسرائیل کے لیے معلومات اکٹھی کی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں: حکومت پی ٹی آئی مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ حصہ نہیں، محمد علی درانی
سابق وزیر نے یہ بھی کہا کہ ممکن ہے قطر پر حالیہ حملے میں بھارتی جاسوسوں کا کردار رہا ہو اور وہ خطے کے لیے ایک اسٹریٹجک خطرہ بن چکے ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ مسلم ممالک ایک مشترکہ فورس قائم کریں اور وہاں کے ریٹائرڈ پاکستانی فوجی اس کے لیے تربیت یافتہ اہلکار فراہم کریں تاکہ مسلم اُمّہ کے دفاعی و حفاظتی تقاضے پورے ہو سکیں۔
درانی نے ایک اور الزام میں کہا کہ ماضی میں جو ڈرون مختلف تنازعات میں آئے، ان کا تعلق بھی اسرائیل سے ہو سکتا ہے۔ ان نکات کو انہوں نے احتیاطی انداز میں پیش کیا اور علاقائی سیکیورٹی کے حوالے سے فوری اور مربوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔