آزاد کشمیر میں جاری عوامی احتجاج کے پس منظر میں ایکشن کمیٹی اور وفاقی وزرا کے درمیان مذاکرات 9 گھنٹے سے زائد جاری ہیں۔
کمیٹی کے کور ممبران شوکت نواز میر اور عمر نذیر کشمیری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ معاملات طے پا گئے ہیں جبکہ باقی نکات پر مشاورت ابھی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کا اختیار دے دیا
شوکت نواز میر نے کہا کہ ایک گھنٹے میں واضح ہو جائے گا کہ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں یا ناکام۔ اگر بات چیت ناکام ہوئی تو 29 ستمبر کی دی گئی کال برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ قوم کسی بھی فیصلے کے لیے تیار رہے۔
وفاقی وزرا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے انہیں مکمل اختیارات کے ساتھ مظفرآباد بھیجا ہے اور وہ عوام کے لیے بہترین فیصلہ کریں گے۔
خیال رہے کہ آزاد کشمیر میں حالیہ دنوں بجلی کے نرخ، گندم سبسڈی اور دیگر معاشی مسائل پر عوامی غصہ بڑھ گیا تھا۔
اس احتجاج کی قیادت عوامی ایکشن کمیٹی کر رہی ہے جس نے حکومت سے واضح مطالبات سامنے رکھے ہیں۔
ان مظاہروں کے دوران بعض مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے باعث حالات کشیدہ ہو گئے تھے۔ عوام کی بڑی تعداد معاشی ریلیف اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے سراپا احتجاج ہے۔
کمیٹی اور حکومت کے درمیان یہ مذاکرات اسی تناظر میں جاری ہیں اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہونے پر عوام کی نظریں مظفرآباد پر مرکوز ہیں۔