پاکستان کو یہ تشویش نہیں کہ امریکا کیساتھ تعلقات کے سبب چین سے تعلقات خراب ہونے گے، خواجہ آصف

ہفتہ 27 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے معروف صحافی مہدی حسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کی کوئی پریشانی نہیں کہ امریکا کے ساتھ قریبی تعاون سے چین کے ساتھ ہمارے تعلقات خراب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات آزمودہ ہیں، اور امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات پر چین کو بھی کوئی اعتراض نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: وزیر دفاع خواجہ آصف کا ٹوئٹ: 2025 کو پاکستان کی بڑی کامیابیوں کا سال قرار

وزیر دفاع نے کہا کہ چین ہمارا باعتماد اتحادی ہے جو آج بھی اور مستقبل میں بھی ہمیں ہتھیار فراہم کرے گا، ہمارے ہتھیاروں کا بڑا حصہ چین سے آتا ہے اور ہمارا دفاعی تعاون مزید بڑھ رہا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چین ہمارا اتحادی اور پڑوسی ہے، ہم سرحد اور جغرافیے کا اشتراک رکھتے ہیں اس لیے ہمارے درمیان تعلقات برقرار رہیں گے۔

اس سے قبل خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بیان دیتے ہوئے 2025 کو پاکستان کے لیے کامیابیوں سے بھرپور سال قرار دیا ہے۔

خواجہ آصف نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بھارت پہ فتح، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور پاک امریکا تعلقات میں بے مثال پیش رفت۔ 2025 کامیابیوں سے بھرپور سال، الحمد للہ۔ ہائبرڈ نظام کی پارٹنر شپ کی کامیابیوں کا تسلسل۔ اللہ اکبر‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ججز کٹہرے میں ملزم جیسا محسوس کرتے ہیں‘، جسٹس محسن اختر کیانی

کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں دھماکا، 9 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

نریندر مودی کا غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا خیرمقدم

اسلام آباد میں ضبط شدہ ٹیمپرڈ 42 فیصد گاڑیاں ڈپٹی کمشنر آفس کے لیے مختص

اسلام آباد کے کون سے 30 مقامات پر مفت وائی فائی کی سہولت دستیاب ہوگی؟

ویڈیو

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

9 ٹرینوں کا اوپن آکشن اور نئی ریل گاڑیوں کا منصوبہ بھی، ریلویز کا مستقبل کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ