سندھ کے اضلاع بدین اور ٹھٹھہ میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں رواں سال پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 29 تک پہنچ گئی ہے۔
ملک بھر میں مجموعی طور پر رپورٹ یونیوالے 29 میں سے 18 کیسز خیبر پختونخوا، 9 سندھ، ایک پنجاب اور ایک گلگت بلتستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق پولیو ایک لاعلاج مرض ہے جس سے بچاؤ کا واحد راستہ بچوں کو بار بار پولیو ویکسین پلانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان انسداد پولیو پروگرام اور یوفون 4G کااسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان
حکام کا کہنا ہے کہ ستمبر میں ہونے والی سب نیشنل پولیو مہم کے دوران 2 کروڑ 10 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی گئی۔
انسدادِ پولیو پروگرام کے تحت اب اکتوبر میں قومی سطح پر ایک بڑی مہم شروع کی جائے گی جو 13 سے 19 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے پولیو ویکسینیشن لازمی قرار
اس دوران 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین کے ساتھ وٹامن اے کے کیپسول بھی دیے جائیں گے۔ مہم میں 4 لاکھ سے زائد فرنٹ لائن ورکرز حصہ لیں گے جو گھر گھر جا کر بچوں کو یہ سہولت فراہم کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو ابھی تک مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکا۔ بار بار مہمات چلانے کے باوجود ویکسینیشن سے محروم رہ جانے والے بچے اس مرض کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں۔
حکام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ پولیو ٹیموں سے تعاون کریں تاکہ ملک کو اس مہلک وائرس سے نجات دلائی جا سکے۔














