پاکستان، اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، ترکیہ، سعودی عرب، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت اور ان کی جانب سے غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے کی جانے والی سنجیدہ کوششوں کا خیرمقدم کیا ہے۔
وزرائے خارجہ نے صدر ٹرمپ کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ امن کی راہ تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، خطے میں امن قائم کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ شراکت داری نہایت اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ: نیتن یاہو کی حمایت حاصل، حماس کی منظوری باقی
وزرائے خارجہ نے صدر ٹرمپ کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا کہ جنگ ختم کرنے، غزہ کی تعمیر نو، فلسطینی عوام کی بے دخلی کو روکنے اور جامع امن کے قیام کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے، نیز مغربی کنارے کے الحاق کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزرائے خارجہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ امریکا اور دیگر فریقین کے ساتھ مثبت اور تعمیری انداز میں مشغول رہیں گے تاکہ ایک ایسے معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے جو خطے کے عوام کے لیے امن، سلامتی اور استحکام یقینی بنائے۔
🔊PR No.2️⃣9️⃣4️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣5️⃣
Joint Statement by the Foreign Ministers of Jordan, United Arab Emirates, Indonesia, Pakistan, Türkiye, Saudi Arabia, Qatar and Egypt🔗⬇️https://t.co/qYtoA87qi2 pic.twitter.com/vPM4tsk1wF
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) September 29, 2025
مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ایک جامع معاہدے کی ضرورت ہے جس میں غزہ کو مکمل انسانی امداد کی فراہمی، فلسطینیوں کی بے دخلی کی ممانعت، یرغمالیوں کی رہائی، تمام فریقوں کے لیے سیکیورٹی میکانزم، اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا، غزہ کی تعمیر نو اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر ایک منصفانہ امن کے لیے راہ ہموار کی جائے، جس کے تحت غزہ اور مغربی کنارے کو ایک فلسطینی ریاست میں یکجا کیا جائے گا۔