وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر کے اہم امور پر بات چیت اور رابطے کے لیے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس نے رات گئے ہی اپنا کام شروع کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال ناکام، فائرنگ اور رکاوٹوں سے 2 افراد جاں بحق
کمیٹی کے ارکان میں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینیئر امیر مقام، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان، سینیٹر رانا ثناءاللہ، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف، وفاقی وزیر احسن اقبال، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ شامل ہیں۔ جو آج صبح مظفر آباد پہنچ گئے ہیں۔
مذاکرات کا آغاز
کمیٹی آج جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران سے مذاکرات کا آغاز کرے گی تاکہ علاقائی مسائل کے حل اور رابطہ کاری کے سلسلے میں پیش رفت کی جا سکے۔
یہ کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے معاملات میں وفاقی حکومت کی حکمت عملی اور رابطوں میں مدد فراہم کرے گی، اور متوقع طور پر خطے میں امن و استحکام کے لیے تجاویز پیش کرے گی۔
آزاد کشمیر کی صورتحال پر اسلام آباد میں اہم اجلاس
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال پر آج اسلام آباد میں ایک اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں یہ زیر غور ہوگا کہ خطے میں پیدا شدہ صورتحال میں حکومت کس طرح کا کردار ادا کرے۔
حکومت نے ایک بار پھر آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی پیشکش بھی کی ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق نے کہا کہ 90 فیصد مطالبات کی منظوری کے باوجود حالیہ پرتشدد کارروائیاں سمجھ سے بالا تر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں نظام زندگی درہم برہم، عوامی ایکشن کمیٹی کا مظفرآباد کی جانب مارچ کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ دو باقی ماندہ مطالبات کی منظوری کے لیے کشمیر کے آئین میں ترمیم کی ضرورت تھی اور اس حوالے سے مذاکرات کے لیے حکومت تیار ہے۔