امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر جاری بمباری فوری طور پر بند کرے تاکہ محصور فلسطینیوں کو ریلیف پہنچایا جا سکے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی ممکن ہو سکے۔
حماس کے مؤقف پر ردِعمل
ٹرمپ نے کہا کہ حماس کی جانب سے اس کے امن منصوبے کے کچھ حصے قبول کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ تنظیم پائیدار امن کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور
انہوں نے زور دیا کہ یہ موقع صرف غزہ ہی نہیں بلکہ پورے مشرقِ وسطیٰ میں برسوں سے مطلوب امن قائم کرنے کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔
مزید مذاکرات کا عندیہ
ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا اور ثالثی کرنے والے ممالک اس موقع کو غنیمت جانیں اور فریقین کو میز پر لا کر مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پیش رفت نہ ہوئی تو نتائج تباہ کن ہوں گے۔
Children are reportedly celebrating following Hamas’ positive response to Trump’s plan, along with Trump’s statement calling for an end to the war.#Trump #Hamas pic.twitter.com/fCyOlDvCr4
— Eng.Ibrahim Hamdan (@ibm_hmdn) October 3, 2025
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حماس نے ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے بعض حصے قبول کر لیے ہیں لیکن ’بورڈ آف پیس‘ کے نام سے مجوزہ عالمی نگرانی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جس میں ہزاروں فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔