ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ناقص نیند انسانی دماغ کو تیزی سے عمر رسیدہ کر سکتی ہے، اور اس کی ایک بڑی وجہ جسم میں سوزش (inflammation) میں اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وہ حیرت انگیز غذائیں جو نیند کو بہتر بناتی ہیں!
میڈیا رپورٹس کے مطابق جریدہ eBioMedicine میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے دوران ماہرین نے برطانیہ کے 27 ہزار سے زائد درمیانی عمر اور بزرگ افراد کے دماغی اسکینز کا جائزہ لیا۔
شرکا نے اپنی نیند کے معیار سے متعلق معلومات فراہم کیں جبکہ خون کے نمونوں سے جسم میں سوزش کی سطح کو پرکھا گیا۔
ماہرین نے بتایا کہ جن افراد کی نیند خراب تھی ان کے دماغ اوسطاً اپنی اصل عمر سے ایک سال زیادہ پرانے دکھائی دیے۔
تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ایبیگیل ڈوو (کارولنسکا انسٹی ٹیوٹ، سویڈن) کے مطابق ہر ایک پوائنٹ کمی کے ساتھ دماغی عمر اور اصل عمر میں فرق چھ ماہ تک بڑھ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:سائنسدانوں کی اہم پیشرفت، بڑھاپا ماضی کا قصہ بننے کے قریب
تحقیق میں مزید کہا گیا کہ ناقص نیند دماغ کے ’ویسٹ کلیئرنس سسٹم‘ کو بھی متاثر کرتی ہے، جو نیند کے دوران فعال ہوتا ہے۔
اس نظام میں خرابی دماغ میں زہریلے مادوں جیسے امی لائیڈ بیٹا اور ٹا پروٹینز کے جمع ہونے کا باعث بن سکتی ہے، جو الزائمر بیماری سے منسلک ہیں۔
ماہرین کے مطابق ناقص نیند دل کی صحت پر بھی برا اثر ڈالتی ہے جس سے دماغی صحت مزید کمزور ہو سکتی ہے۔
تاہم سائنسدانوں نے یہ وضاحت کی کہ یہ تحقیق صرف تعلق ظاہر کرتی ہے، براہِ راست سبب اور نتیجہ ثابت نہیں کرتی۔
یہ بھی پڑھیں:’جوانی اب نہیں جانی‘، اماراتی خاتون نے سدا جوان رہنے کا راز بتا دیا
ڈاکٹر ڈوو کے مطابق ہمارے نتائج اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ نیند کا بہتر معیار اختیار کر کے دماغی بڑھاپے اور ممکنہ طور پر یادداشت کی کمی سے بچا جا سکتا ہے۔