برازیل میں مچھر فیکٹری کا افتتاح، ہر ہفتے 19 کروڑ کی پیداوار، لیکن کیوں؟

منگل 7 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برازیل نے ڈینگی بخار کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک انوکھا اور حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کی سب سے بڑی مچھر فیکٹری کا افتتاح کر دیا ہے۔ یہ فیکٹری ہفتہ وار 19 کروڑ مچھر پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں سال کے دوران اسلام آباد میں اب تک ڈینگی کے کتنے کیس رپورٹ ہوئے؟

یہ فیکٹری برازیل کی ریاست ساؤ پالو کے شہر کمپیناس میں واقع ہے اور اس کا رقبہ تقریباً 1،300 مربع میٹر ہے۔

یہاں ماہرین مسلسل اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کروڑوں مچھر بالغ ہونے کے بعد افزائش نسل کے لیے چھوڑ دیے جائیں جو سننے میں ڈراؤنا لگتا ہے لیکن اس کے پیچھے ایک سائنس پر مبنی حکمتِ عملی کارفرما ہے۔

مچھروں کو ’وولباچیا‘ بیکٹیریا سے متاثر کیا جاتا ہے

اس فیکٹری میں پیدا ہونے والے مچھر دراصل Aedes aegypti نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ وہی مچھر ہیں جو ڈینگی وائرس پھیلاتے ہیں۔

لیکن فیکٹری میں ان مچھروں کو ایک خاص بیکٹیریا (’وولباچیا) سے متاثر کیا جاتا ہے جو ان کے جسم میں ڈینگی وائرس کی افزائش کو روکتا ہے۔

نتیجتاً یہ مچھر جب انسانوں کو کاٹتے ہیں تو وائرس منتقل نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیے: ڈینگی پر قابو پانے کے لیے محکمہ صحت نے کون سا نیا طریقہ اختیار کیا ؟

مزید برآں جب یہ مچھر افزائش نسل کرتے ہیں تو وولباچیا بیکٹیریا ان کی نسلوں میں منتقل ہوتا رہتا ہے اور یوں طویل مدت کے لیے حفاظتی اثر برقرار رہتا ہے۔

مچھر کیسے پیدا کیے جاتے ہیں؟

فیکٹری میں مچھر پیدا کرنے کا عمل اس طرح ہوتا ہے کہ ہزاروں ٹرے میں پانی موجود ہوتا ہے جس کا درجہ حرارت کنٹرول کیا جاتا ہے تاکہ لاروا نشوونما پا سکے۔

بالغ ہونے پر مچھروں کو پنجروں میں منتقل کیا جاتا ہے۔

نر مچھروں کو روئی میں ڈالی گئی میٹھا محلول دیا جاتا ہے۔

جبکہ مادہ مچھروں کو جانوروں کا خون فراہم کیا جاتا ہے جو انسانی جلد کی ساخت جیسی تھیلیوں میں رکھا جاتا ہے۔

4 ہفتے تک یہ مچھر پنجروں میں رہتے ہیں اور اسی دوران وہ انڈے دیتے ہیں۔

برازیل: ڈینگی کا ہاٹ اسپاٹ

برازیل نے اس طریقہ کار کو بڑے پیمانے پر اپنانے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ ملک میں ڈینگی کے کیسز ہر سال خطرناک حد تک بڑھتے جا رہے ہیں۔

سنہ 2024  میں برازیل نے تاریخ کی بدترین ڈینگی وبا کا سامنا کیا، جو دنیا بھر کے 80 فیصد سے زائد کیسز پر مشتمل تھی۔

مزید پڑھیں: ہوائی کے جزیروں میں ڈرونز کے ذریعے ہزاروں مچھروں کی بارش کیوں برسائی جارہی ہے؟

یہ فیکٹری 19 کروڑ مچھر فی ہفتہ پیدا کر سکتی ہے جو ایک سال میں 10 کروڑ افراد پر اس طریقے کا اطلاق کرنے کے لیے کافی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان سمیت علاقائی طاقتوں کی افغانستان میں غیر ملکی اڈوں کی مخالفت

حافظ نعیم کو یقین نہیں تو اڈیالہ آ کر عمران خان کا مؤقف سن لیں، پی ٹی آئی کی پیشکش

میری بات سے کسی کو دکھ پہنچا ہو تو معذرت خواہ ہوں، ایمل ولی خان

مریم نواز وزیراعظم بننے کی تیاری کررہی ہیں، فیصلہ وقت پر ہوگا، رانا ثنااللہ کا انکشاف

ارجنٹینا کے صدر کا راک شو، کتاب کی رونمائی سیاسی جلسے میں تبدیل

ویڈیو

صدر زرداری کا محسن نقوی کو اہم ٹاسک، کیا حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا خطرہ ہے؟

عربی زبان کے فروغ پرمکالمہ، پاکستان بھی شریک

شہریوں کے محافظ پولیس اہلکار جو فرض سے غداری کر بیٹھے

کالم / تجزیہ

ڈیجیٹل اکانومی پاکستان کا معاشی سیاسی لینڈ اسکیپ بدل دے گی

سابق سعودی سفیر ڈاکٹر علی عسیری کی پاک سعودی تعلقات پر نئی کتاب

سعودی عرب اور پاکستان: تابناک ماضی تابندہ مستقبل