غزہ میں جنگ بندی کے لیے جاری بالواسطہ مذاکرات کے دوران فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اپنے 6 بنیادی مطالبات پیش کر دیے ہیں۔ یہ مذاکرات مصر کے شہر شرم الشیخ میں اسرائیلی نمائندوں کے ساتھ جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مصر میں امن مذاکرات جاری: حماس نے اسرائیلی فوج کے انخلا سمیت اپنے مطالبات پیش کردیے
سینیئر مذاکرات کارکے مطابق وفد سنجیدہ اور ذمہ دارانہ مذاکرات کے لیے آیا ہے اور کسی بھی معاہدے کے لیے تیار ہے، بشرطِ یہ کہ جنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہو اور دوبارہ نہ چھڑے۔
خلیل الحیہ کے مطابق ہمیں یقین دہانی چاہیے کہ یہ جنگ دوبارہ کبھی نہیں ہوگی۔
ترجمان فوزی برہوم نے وہ 6 نکات بیان کیے جو حماس کے مطابق کسی بھی معاہدے کی بنیاد ہیں اور جن پر سمجھوتہ ممکن نہیں:
- اسرائیل اور غزہ کے درمیان تمام لڑائی کا خاتمہ
- اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا
- ایک مستقل اور جامع جنگ بندی
- فلسطینی نگرانی میں تعمیرِ نو، جس کی قیادت قومی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کرے گی
- معاہدے پر عملدرآمد میں رکاوٹ بننے والی تمام رکاوٹوں کا خاتمہ
- معاہدے کی شرائط کا غزہ کے عوام کی ضروریات اور امنگوں سے مطابقت
برہوم نے کہا کہ حماس ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ امن معاہدے کی راہ میں موجود رکاوٹیں ختم ہوں۔
ان کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف امن اور سلامتی کی ضمانت دے بلکہ اسرائیلی انخلا اور غزہ کی تعمیرِ نو کو فلسطینی نگرانی میں یقینی بنائے۔ تعمیرِ نو عوام اور ان کے مستقبل کے لیے ہونی چاہیے۔
حماس رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ جب تک انہیں یہ یقین دہانی نہیں ملتی کہ جنگ دوبارہ شروع نہیں ہوگی، وہ کسی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے۔