پاکستان کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے ڈائمنڈ کرکٹ گراؤنڈ میں ٹوٹی ہوئی کرسیوں اور ناقص واش رومز کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کرکٹ گراؤنڈ کی خراب حالت پر شدید تنقید کی تھی۔ آفریدی کا کہنا تھا کہ ملکی سطح کی کرکٹ میں اس قسم کی غفلت ناقابل قبول ہے اور اعلیٰ سطح کے گراؤنڈز کی موجودہ حالت دیکھ کر نچلی سطح کی کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے تشویش لاحق ہو جاتی ہے۔
اب اس حوالے سی ڈی اے کے چیئرمین و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے بھی شاہد آفریدی کی پوسٹ کے ردعمل میں چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر نو کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے تمام کھیلوں کے میدانوں کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے اور آئندہ مزید سہولیات کا اضافہ کیا جائے گا۔
Renovation completed! Meanwhile @CDAthecapital is committed to improve all sports grounds. We will add more facilities. @SAfridiOfficial https://t.co/JCy9QXtNKl pic.twitter.com/89x8F3b7S2
— Muhammad Ali Randhawa (@RandhawaAli) October 7, 2025
محمد علی رندھاوا کی اس تازہ پوسٹ پر شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔
Excellent thank you 👏👏👏@MohsinnaqviC42 https://t.co/nQ5NDATCrD
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) October 7, 2025
واضح رہے کہ شاہد آفریدی کی پوسٹ پر کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے موقف اختیار کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ہوئی تصاویر پرانی ہیں اور اس معاملے کو عوام میں گمراہ کن تاثر دینے کی منظم کوشش قرار دیا گیا۔ سی ڈی اے کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ اس وقت منظر عام پر آیا ہے جب غیر قانونی قابضین کے خلاف مؤثر کارروائی کی گئی۔
Official Clarification from the Directorate of Sports, CDA, Regarding Diamond Ground, G-8
The Directorate of Sports, CDA, is aware of a social media post concerning the Diamond Ground in G-8. We categorically state that the images being circulated are outdated and misrepresent… https://t.co/LVXzOBQHvN pic.twitter.com/2GC4CLgYkm
— Capital Development Authority – CDA, Islamabad (@CDAthecapital) October 6, 2025
ان کا کہنا تھا کہ ڈائمنڈ گراؤنڈ کا اصل مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب ڈائریکٹوریٹ نے گراؤنڈ کو غیر قانونی قبضے سے واگزار کرایا۔ وہاں ایک کمرشل اکیڈمی بغیر اجازت کام کر رہی تھی اور گراؤنڈ کو غیر قانونی طور پر کرائے پر دیا جا رہا تھا۔ اس سنگین خلاف ورزی کے پیشِ نظر، ڈائریکٹوریٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ معاملہ مکمل تحقیقات اور قانونی کارروائی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھیجا جائے۔ ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی، جو عوامی اثاثوں کے تحفظ کے ہمارے عزم کا مظہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے ڈائمنڈ گراؤنڈ کی خستہ حالی پر شاہد آفریدی برہم، سی ڈی اے کا وضاحتی بیان جاری
سی ڈی اے نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر پرانی تصاویر کا پھیلاؤ اُن مخصوص عناصر کی طرف سے کیا گیا ہے جن کے غیر قانونی تجارتی مفادات ہماری قانونی کارروائی سے متاثر ہوئے ہیں۔ ایسے گمراہ کن اور جعلی مواد کی اشاعت کو ہم نہایت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔














