مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے بدھ کے روز کہا کہ شرم الشیخ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ بندی مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر معاہدہ طے پا گیا تو وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مصر میں اس پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مذاکرات میں پیش رفت، حماس اور اسرائیل کے مابین قیدیوں و یرغمالیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
قاہرہ میں پولیس کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے السیسی نے کہا کہ شرم الشیخ میں ہونے والے مذاکرات حوصلہ افزا انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
https://Twitter.com/ME_Observer_/status/1975868613266452654
’میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کی تقریب میں مصر آئیں، یہ ہمارے لیے خوش آئند ہوگا۔‘
بدھ کے روز حماس نے تصدیق کی کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ اُن فلسطینی قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے جنہیں ممکنہ معاہدے کے تحت رہا کیا جائے گا۔
دونوں فریقوں کے درمیان بالواسطہ مذاکرات مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جاری ہیں۔
مزید پڑھیں:مصر میں امن مذاکرات جاری: حماس نے اسرائیلی فوج کے انخلا سمیت اپنے مطالبات پیش کردیے
ان مذاکرات میں اعلیٰ سطحی وفود شریک ہیں، جن میں امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف، صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر، قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن، ترک انٹیلی جنس کے سربراہ ابراہیم کالن اور اسرائیلی وزیر برائے اسٹریٹجک امور رون ڈرمَر شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 29 ستمبر کو ٹرمپ نے ایک 20 نکاتی تجویز پیش کی تھی، جس میں تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی، جنگ بندی، حماس کا غیر مسلح ہونا اور غزہ کی تعمیرِ نو شامل ہے۔ حماس نے اس تجویز کو اصولی طور پر قبول کر لیا تھا۔
مزید پڑھیں:غزہ جنگ بندی کے لیے حماس کے 6 اہم مطالبات سامنے آ گئے
اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں غزہ میں 67 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری کے باعث علاقہ تقریباً ناقابلِ رہائش ہو چکا ہے، جب کہ لاکھوں افراد بے گھر اور بھوک و بیماری کا شکار ہیں۔