محمد صلاح کی شاندار کارکردگی کے باعث مصر نے 2026 فیفا ورلڈ کپ کے لیے اپنی جگہ یقینی بنا لی۔ جمعہ کو جبوتی کے خلاف 0-3 کی فیصلہ کن جیت کے بعد مصری ٹیم نے گروپ اے میں سرفہرست پوزیشن حاصل کر کے ورلڈ کپ میں اپنی چوتھی شرکت کا حق حاصل کیا۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی ’فراعنہ‘ 2022 کے ورلڈ کپ (قطر) سے غیر حاضری کے بعد دوبارہ عالمی اسٹیج پر واپس آ گئے ہیں۔ مصر نے اس سے قبل 1934، 1990 اور 2018 میں ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی۔
تقریباً ناقابلِ شکست مہم
ہیڈ کوچ حسام حسن کی زیرِ قیادت مصر نے شاندار متوازن کھیل پیش کیا۔ مضبوط دفاع اور بھرپور جارحانہ حکمتِ عملی کے امتزاج کے ساتھ۔ ٹیم نے 9 میچوں میں 19 گول اسکور کیے، جن میں سے محمد صلاح نے 9 گول کر کے قیادت کا حق ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیے سعودی عرب ورلڈ کپ فائنلز کے قریب تر، الشامات اور البریکان کی شاندار کارکردگی
ٹریزیگیٹ نے 5 گول کیے جبکہ زیزو نے 2 گول کے ساتھ تعاون کیا۔ دفاع میں بھی ٹیم نے شاندار کارکردگی دکھائی، صرف 2 گول کھائے اور 7 کلین شیٹس برقرار رکھیں۔ تجربہ کار گول کیپر محمد الشناوی نے استحکام فراہم کیا۔
تجربہ اور نوجوانی کا بہترین امتزاج
مصر کی ٹیم میں اب تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا صحت مند امتزاج ہے۔ کپتان محمد صلاح اور ٹریزیگیٹ روس 2018 کے ورلڈ کپ کا تجربہ رکھتے ہیں، جبکہ عمر مرموش اور مصطفیٰ محمد جیسے نوجوان کھلاڑی حملے میں نئی توانائی لائے ہیں۔
محمد عبد المنعم (جو فرانسیسی کلب ’نیس‘ کے لیے کھیلتے ہیں) نے الشناوی کے ساتھ مل کر مضبوط دفاعی لائن کھڑی کرلی۔
شمالی امریکا میں تاریخ بدلنے کا عزم
مصر اب امریکا، کینیڈا اور میکسیکو میں ہونے والے ورلڈ کپ 2026 میں تاریخ رقم کرنے کے عزم کے ساتھ اترے گا۔ ماضی کی تین شرکتوں میں مصر کبھی بھی گروپ مرحلے سے آگے نہیں بڑھ سکا، مگر اس بار امیدیں بلند ہیں۔
یہ بھی پڑھیے سعودی فٹ بال ٹیم کی بڑی کامیابی، چھٹی بار گلف کپ کا ٹائٹل جیت لیا
مداحوں کو یقین ہے کہ حسام حسن کی قیادت میں، محمد صلاح کی جارحانہ مہارت اور مستحکم دفاع کے ساتھ، مصر افریقا کی اگلی بڑی کہانی بن سکتا ہے جیسا کہ 2022 میں مراکش نے سیمی فائنل تک پہنچ کر تاریخ رقم کی تھی۔