کالعدم تنظیم کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے اور دہشتگرد عناصر نوجوانوں کی ذہن سازی کر کے انہیں گمراہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان جاکر کالعدم تنظیمیں چلانے والوں کی حقیقت سامنے آئی، سرفراز بنگلزئی
سرفراز بنگلزئی کے مطابق تنظیم بیرون ملک سے فنڈنگ حاصل کرتی ہے، اس کے رہنما اور حمایتی افغانستان میں روپوش ہیں اور تنظیم کا روزانہ کا گزارا بیرونی ذرائع سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا آزادی کا بیانیہ بھی جھوٹ پر مبنی ہے کیونکہ وہ بیرونی فنڈز پر انحصار کرتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نوجوانوں کو ذہن سازی کے ذریعے کیمپوں میں منتقل کیا جاتا ہے جہاں انہیں عسکری تربیت دی جاتی ہے۔ سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ وہ خود اس صورتحال کا عینی شاہد رہے ہیں، انہوں نے تنظیم کے لیے قربانیاں دی ہیں اور اپنے بچے کھوئے، اس لیے ان کے پاس اس بارے میں مکمل معلومات موجود ہیں۔
سرفراز نے قبائلی سرداروں کو اپیل کی کہ وہ عوام تک حقیقت پہنچانے میں زیادہ فعال کردار ادا کریں اور نوجوانوں کو دہشتگرد تنظیموں کے فریب سے بچائیں۔ ان کا پیغام تھا کہ نوجوان دہشتگرد تنظیموں کے دھوکے سے باز آئیں اور راہِ واپسی اختیار کریں کیونکہ دہشتگردی کے سوا کچھ باقی نہیں بلکہ تباہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم بی این اے کے کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال دیے
انٹرویو میں سرفراز بنگلزئی نے بیرونی ایجنسیوں کے نام صراحت سے نہیں بتائے مگر انہوں نے کہا کہ بیرونی فنڈنگ اور بیرونی معاونت تنظیم کی بقا کا اہم ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے ساتھی افغانستان میں موجود ہیں جہاں سے وہ رابطے اور مدد حاصل کرتے ہیں۔
سرفراز بنگلزئی کا موقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت اور سکیورٹی ادارے ملک میں شدت پسندی کے خاتمے کے لیے جاری کوششیں تیز کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مقامی سطح پر سابق اسلحہ برداروں اور قبائلی رہنماؤں کے ذریعے صلح و مصالحت کی کوششیں بھی جاری ہیں۔