وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دورِ حکومت میں دہشتگردوں کو لا کر پاکستان میں بسایا، آج بھی یہی جیل میں بیٹھا ہوا شخص دہشتگردوں کا چیف اسپانسر ہے۔ علی امین گنڈاپور کو بانی پی ٹی آئی نے دہشتگردوں کی سہولت کاری نہ کرنے پر ہٹایا اور سہیل آفریدی کو دہشتگردوں کی سہولتکاری کے لیے لایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی معاملات پر پی ٹی آئی سے بات کے لیے تیار ہیں لیکن کیسز میں ریلیف صرف عدالتوں سے ہی مل سکتا ہے، عطاتارڑ
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ تحریکِ انصاف کا پورا انتشاری ٹولہ دہشتگردوں کا سہولت کار ہے۔ عمران خان کے پرانے بیانات دیکھیں تو وہ کہتے نظر آتے ہیں کہ یہ بڑے اچھے لوگ ہیں، ان سے بات چیت کرنی چاہیے اور انہیں واپس لا کر بسانا چاہیے۔
سہیل آفریدی کو لانے کامقصد یہ ہے کہ دہشتگردوں کو مکمل سپورٹ دیاجائے ،ریاست سہیل آفریدی کے ذریعے دہشتگردوں کی سہولت کاری کی اجازت ہرگز نہیں دےگی ،عطاتارڑ pic.twitter.com/Zsy66Mcu2F
— Pervaiz Sandhila (@chsandhilaa) October 9, 2025
عطاتارڑ نے کہا کہ جب دہشتگرد مسجدوں، بازاروں اور اسکولوں میں دھماکے کرتے ہیں، بے گناہ انسانوں کی جان لیتے ہیں اور پاکستان کو نقصان پہنچاتے ہیں تو ان دہشتگردوں کو جیل میں بیٹھے ہوئے شخص سے سہولت کاری ملتی ہے جو دہشتگردوں کا چیف اسپانسر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دورِ حکومت میں دہشتگردوں کو لا کر بسایا، انہیں بحفاظت واپس لایا اور رہنے سہنے کی جگہ دی۔ آج بھی خیبرپختونخوا کی سیاست اسی چیز کے اردگرد گھوم رہی ہے۔ علی امین گنڈاپور سے بھی رنجش یہ تھی کہ وہ دہشتگردوں کی ٹھیک طرح سے سہولت کاری نہیں کر پا رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد اپوزیشن متحرک، کیا پختونخوا میں پی ٹی آئی نئی حکومت بنا سکے گی؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو کہا جاتا تھا کہ تم دہشتگردوں کی سہولت کاری کرو، انہیں پورا سپورٹ کرو، لیکن علی امین گنڈاپور عمران خان کا یہ مشن پورا نہیں کر سکے، اس لیے انہیں ہٹا دیا گیا۔ اب ایک بھگوڑے، اشتہاری مراد سعید کے قریبی ساتھی، جو دہشتگردی کے لیے بھی نرم گوشہ رکھنے والے سہیل آفریدی ہیں، انہیں لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی کو دہشتگردوں کو مکمل طور پر اسپورٹ کرنے اور انہیں مکمل سہولتکاری دینے کے لیے لایا گیا ہے، ہم یہ ہرگز نہیں ہونے دیں گے، کی پی حکومت اور تحریک انصاف کو واضح طور پر بتا دینا چاہتے ہیں کہ ملک کی سیکیورٹی پالیسی اسلام آباد میں بنتی ہے اور بنتی رہے گی، پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی کابل میں نہیں بنے گی۔
عطاتارڑ نے کہا کہ پچھلے 12 سال سے آپ کی حکومت کے باوجود صوبے میں دہشت گردی عروج پر ہے، سیکیورٹی فورسز کے جوان اور افسران روز قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ دہشتگردوں اور عوام کے درمیان سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے ہوئے ہیں، ان کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ دہشتگرد کبھی بھی غلبہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کے متبادل سہیل آفریدی ہی کیوں؟ شیر افضل مروت نے سوال اٹھا دیا
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لندن کی عدالت کے فیصلے سے پی ٹی آئی کا بیانیہ پٹ گیا، یہ کس منہ سے اب دنیا کے مختلف کونوں میں بیٹھے انتشار پسند ریاست پاکستان یا فوج کے خلاف بات کریں، اس فیصلے کے بعد ان کے پاس کوئی جواز نہیں بچا، پاکستان سمیت لندن کی عدالتوں میں بھی انہیں شکست ہوئی۔