پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی کے گھر کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا ہے اور محکمہ داخلہ سندھ نے انھیں جیکب آباد جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل علی زیدی کے گھر کو سب جیل قرار دیا گیا تھا۔
یہ میری پاک سرزمین کو کیا ہو گیا ہے: علی زیدی کی ٹوئٹ
پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے جیل روانگی سے قبل اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ میری گھر میں نظر بندی کی درخواست دمہ اور کمر کے نچلے حصے پر شدید تناؤ کی وجہ سے قبول کی گئی تھی۔ اب مجھے دوبارہ اسپتال سے گرفتار کرکے جیکب آباد جیل لے جایا جارہا ہے۔
My house arrest request was accommodated because of a health condition, Asthma & severe strain on my lower back.
Now I am being arrested again from Ziauddin hospital & taken to Jacobababd jail.
Am I being punished for saying positive things about our armed forces or condemning… pic.twitter.com/L6KJvP3ZWa
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) May 17, 2023
علی زیدی کا کہنا تھا کہ کیا مجھے ہماری مسلح افواج کے بارے میں مثبت باتیں کہنے یا 9 مئی کے تشدد کی مذمت کرنے کی سزا دی جا رہی ہے؟ یہ میری پاک سر زمین کو کیا ہو گیا ہے۔
تحریک انصاف اسی روز چھوڑوں گا جب عمران خان چھوڑیں گے: علی زیدی
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی نے کہا تھا کہ تحریک انصاف اس روز چھوڑوں گا جب عمران خان چھوڑیں گے۔ تحریک انصاف کے کارکنان کا جلاؤ گھیراؤ سے کوئی تعلق نہیں۔ جو لوگ مجھے پارٹی سے الگ کرنا چاہتے ہیں وہ میرے سر پر گولی مار دیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے درخواست دی تھی کہ کمر میں 4 روز سے تکلیف ہے اور ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ میرا ایکسرے بھی ہونا ہے۔ مجھے تو جیکب آباد لے جایا جا رہا تھا مگر شکر ہےکہ گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میری تو سیاسی پیدائش تحریک انصاف میں ہوئی۔ 9 مئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ عمران خان نے ہمیشہ دہشت گردی سے دور رہنے کی تلقین کی میں ان کو لیڈر مانتا ہوں۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ ایم ایم عالم ایئر بیس پر کھڑے جہاز کو جلا دیا گیا جس پر افسوس ہے۔ نیوی، ایئر فورس، ریلوے سب پاکستان کے ہیں۔ کور کمانڈر لاہور کے گھر میں کی گئی توڑ پھوڑ بھی قابل مذمت ہے۔
فوج ہم سے ہے اور ہم فوج سے ہیں
انہوں نے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں ریڈیو پاکستان کو جلایا گیا۔ شہدا کی یادگار کو جلانے پر سب سے زیادہ تکلیف ہوئی۔ فوج ہم سے ہے اور ہم فوج سے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سکون سے سوتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ بارڈر پر فوج ہماری حفاظت کر رہی ہے۔ کور کمانڈر ہاؤس میں جو کچھ ہوا اس پر افسوس ہے مگر اس میں پی ٹی آئی تو شامل نہیں تھی۔
علی زیدی نے کہا کہ دہشت گردی اور تشدد قابل مذمت ہے۔ 9 مئی کو فوجی املاک پر حملہ کرنے والوں سے حساب کتاب ہونا چاہیے۔ ریاست کے اثاثوں کو نقصان پہنچانے والا پی ٹی آئی کا کارکن ہو ہی نہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ میں کبھی تشدد کی حمایت کر ہی نہیں سکتا۔ پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے لیکن دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ مجھے تحریک انصاف سے الگ کرنا چاہتے ہیں ان کو چاہیے کہ میرے ماتھے پر گولی مار دیں۔ اس موقع پر گفتگو کے دوران علی زیدی آبدیدہ ہو گئے۔