چین نے اپنے دوسرے اعلیٰ ترین فوجی عہدیدار ہی وائی ڈونگ سیمت سینیئر افسران کو بدعنوانی کے سنگین الزامات کے تحت چین کی کمیونسٹ پارٹی اور فوج سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ نے ریاض میں علاقائی دفتر کھول لیا
چین کی وزارتِ دفاع کی جانب سے جمعے کو مذکورہ افسران کے خلاف باضابطہ کارروائی کی پہلی سرکاری تصدیق کی گئی۔
ہی وی ڈونگ، مرکزی فوجی کمیشن (سینٹرل ملٹری کمیشن) کے نائب چیئرمین تھے جو کہ چین کی سب سے بااختیار فوجی قیادت ہے۔
وہ اس وقت تک کرپشن کے خلاف جاری مہم میں سب سے سینیئر عہدیدار ہیں جن کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ شیاوگانگ نے ایک آن لائن بیان میں کہا کہ ان نو افسران پر انتہائی سنگین جرائم اور انتہائی بڑی رقموں میں بدعنوانی کا شبہ ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ اکتوبر کو چین سے لانچ کیا جائے گا
تحقیقات کے بعد ان کے کیسز کو فوجی استغاثہ (ملٹری پروسیکیوٹر) کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ قانونی کارروائی کی جا سکے۔
یاد رہے کہ صدر شی جن پنگ نے سنہ 2012 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کرپشن کے خلاف مہم کو اپنی اہم پالیسی بنایا ہے جس کے تحت اب تک ہزاروں سرکاری اور فوجی افسران کو برطرف یا سزا دی جا چکی ہے جن میں کئی اہم سیاسی مخالفین بھی شامل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: چین نے مائیکروسافٹ کو خیرباد کہہ دیا، سرکاری دستاویزات مقامی سافٹ ویئر میں منتقل
ہی وائی ڈونگ کو سنہ 2022 میں مرکزی فوجی کمیشن میں شامل کیا گیا تھا تاہم وہ کئی ماہ سے عوامی منظرنامے سے غائب تھے جو چین میں اکثر اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ کوئی اہلکار زیر تفتیش ہے۔














