وفاقی بجٹ 2025-26 میں آٹو سیکٹر پر عائد ٹیکسوں اور درآمدی ڈیوٹیز میں تبدیلیوں نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے، جہاں چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ جبکہ مہنگی لگژری گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
ملک میں ٹیکس پالیسی ایک بار پھر تنقید کی زد میں ہے۔ معروف آٹو ماہر اور پاک ویلز کے شریک بانی سنیل سرفراز منج نے موجودہ پالیسی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان میں ایک الٹا رابن ہُڈ ہے۔ لگژری گاڑیوں پر ڈیوٹیاں کم کر دی جاتی ہیں، جبکہ چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس بڑھا دیا جاتا ہے۔ امیروں کو 2 کروڑ کی چھوٹ، اور غریب آدمی کی سوزوکی پر 2 لاکھ کا اضافہ ہو گیا ہے۔ سینکڑوں آلٹو خریدار، ایک لیکسس کا خرچ اٹھاتے ہیں‘۔
In Pakistan, we have a reverse Robin Hood.
Luxury car duties are cut, while taxes on small cars rise.
“A 2-crore discount for the elite, paid by a 2-lakh hike for the poor man’s Suzuki.”Hundreds of Alto buyers subsidising one Lexus.
— Suneel Sarfraz Munj (@suneelmunj) October 19, 2025
پاک ویلز کے مطابق، بجٹ 2025-26 کے نتیجے میں سوزوکی آلٹو VXL AGS کی قیمت میں 1 لاکھ 86 ہزار 446 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد گاڑی کی نئی قیمت 33 لاکھ 26 ہزار 446 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے برعکس، درآمدی ڈیوٹیز میں نمایاں کمی کے باعث لگژری گاڑی لیکسس LX 600 (ماڈل 2023) کی قیمت میں 1 کروڑ 10 سے 12 لاکھ روپے تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
Budget 2025-26 Impact:
Suzuki Alto VXL AGS price went up by Rs. 186,446, now Rs. 3,326,446 📈
Lexus LX 600 (2023) price dropped by Rs. 11–12 million due to import duty cuts. https://t.co/ebkq21WTR4
— PakWheels.com (@PakWheels) October 19, 2025
کئی صارفین اسے معاشی ناانصافی قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح عام صارف پر مالی دباؤ بڑھتا ہے، جبکہ صاحبِ حیثیت افراد کو مزید مراعات دی جا رہی ہیں۔













