پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں غذائی قلت کا شکار ہونے والے بچوں کی امداد اور اس کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے اور بلوچستان حکومت کے مابین لائیو لیووڈ سپورٹ پراجیکٹ کا معاہدہ طے پا گیا۔
اس معاہدے کے تحت بلوچستان کے 2 اضلاع میں غذائی اہداف کے حصول اور زرعی تحفظ کے حصول میں مدد مل سکے گی۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک اور حکومت بلوچستان کے اشتراک سے بلوچستان کے2 اضلاع گوادر اور لسبیبلہ میں لائیولی ووڈ اسپورٹ پراجیکٹ اور انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ کے معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی جس میں ڈبلیو ایف پی کی پاکستان میں قائم مقام کنٹری ڈائریکٹر راتھی پالکرشنن جبکہ حکومت بلوچستان کی جانب سے پراجیکٹ کے سربراہ رحمت دشتی نے نمائندگی کی۔
اس موقع پر راتھی پالکرشنن نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ شراکت داری ہمارے مشترکہ غذائی اہداف کو حاصل کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی جبکہ رحمت دشتی نے عالمی ادارہ خوراک کی غذائی اورزرعی تحفظ کے لیے صوبے میں اعانت کو سراہا اور اسے صوبے کے ان اضلاع کے غریب طبقے کے لیے مدد کا ذریعہ قرار دیا۔
عالمی ادارہ خوراک کی سربراہ نے کہا کہ یہ پراجیکٹ غذائیت سے متعلق رویوں میں تبدیلی اور غذائی قلت کی روک تھام میں کارگر ثابت ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی غذائی قلت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے 15 اضلاع میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق 2 سال سے کم عمر کے تقریباً ایک تہائی بچے درمیانے درجے کی غذائی قلت اور 14 فیصد شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
ڈبلیو ایف پی سندھ اور بلوچستان کے 23 اضلاع میں ٹارگٹڈ سپلیمنٹری فیڈنگ پروگرام کے ذریعے بچوں اور حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین میں کیسز کے علاج میں معاونت کر رہا ہے۔
گوادر لسبیلہ لائیولی ووڈ سپورٹ پراجیکٹ گوادر اور لسبیلہ اضلاع میں کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لیے سرگرم عمل ہے جس کا مقصد مقامی افراد کے تعاون سے ترقی کے عمل کو مزید بہتر اور عوامی مفاد کے مطابق ہم آہنگ کرنا ہے۔